کیرالہ: مسلمانوں پر بانجھ بنانے والی دوا ملی ہوئی چائے فروخت کرنے کا الزام! پی سی جارج گرفتار
پی سی جارج نے ہندومہا سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے ریستورانوں اور چائے خانوں میں لوگوں کو بانجھ پن کی دوائیوں والی چائے فروخت کی جا رہی ہے۔
ترواننت پورم: کیرالہ میں پولیس نے سابق ممبر اسمبلی اور کیرالہ جنپکشم (سیکولر) کے لیڈر پی سی جارج کو مبینہ فرقہ وارانہ تبصرے کرنے کے معاملے میں ضلع کوٹائم کے ایراٹوپیٹا میں واقع ان کے گھر سے اتوار کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے پی سی جارج کو فرقہ وارانہ تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ترواننت پورم میں فورٹ پولیس نے پی سی جارج کے خلاف دو مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کا معاملہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔ پی سی جارج نے جمعہ کو یہاں اننت پوری ہندومہا سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’مسلمانوں کے ریستورانوں اور چائے خانوں میں لوگوں کو بانجھ پن کی دوائیوں والی چائے فروخت کی جا رہی ہے، تاکہ وہ اپنی آبادی کو کنٹرول کرنے کی سمت میں ملک کی حکمت عملی کا حصہ بن سکیں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ’’کھانا تھوک کر پیش کیا جا رہا ہے، ہم ان کا تھوک کیوں کھائیں؟ ان کے علماء کے لئے یہ خوشبو ہے‘‘۔
پی سی جارج 33 سال تک اسمبلی کے رکن رہے۔ سال 2016 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد انہوں نے اپنی پارٹی کیرالہ جنپکشم (سیکولر) بنائی۔ اس سے پہلے وہ کیرالہ کانگریس، کیرالہ کانگریس (جوزف)، کیرالہ کانگریس (مانی) اور کیرالہ کانگریس (سیکولر) جیسی سیاسی جماعتوں کے رکن رہ چکے ہیں۔