ہمناآباد، چٹگوپہ، ہیلی کھیڑ (بی) بلدیہ کے اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی عدم تشکیل، ذمہ دار کون!
نامعلوم وجوہات کی بناء پر کمیٹیوں کی تشکیل التواء کا شکار
ہمناآباد: 22/فروری (ایس آر) ہمناآباد، چٹگوپہ اور ہیلی کھیڑ(بی) بلدیہ کے کونسل کی تشکیل ہوکر 1 سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔ ہمناآباد تعلقہ کے تین بلدیات میں کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے ہمناآباد اور ہیلی کھیڑ(بی) بلدیہ میں کانگریس پارٹی کے پاس صدر اور نائب صدر بلدیہ کا عہدہ موجود ہے۔ چٹگوپہ بلدیہ میں ایس سی خاتون کوئی رکن بلدیہ کانگریس پارٹی کے پاس موجود نہیں رہنے کے باعث چٹگوپہ بلدیہ میں صدر کاعہدہ بی جے پی کے پا س ہے اور کانگریس پارٹی کے پاس نائب صدر کا عہدہ ہے۔
کونسل تشکیل دینے کے بعد ایک اور کمیٹی تشکیل دینی ہوتی ہے جس کو اسٹینڈنگ کمیٹی کہا جاتا ہے اس کمیٹی کے اراکین رکن بلدیہ ہی ہوتے ہیں اور اس کمیٹی کا ایک چیرمین بھی ہوتا ہے اس کمیٹی کے تحت تعلیم، صحت اور مالی ادارے آتے ہیں۔ شعبہ تعلیم میں تمام سرکاری اسکول آتے ہیں ان اسکولوں میں ترقیاتی کام انجام دینا اور تعلیمی معیار کو سدھارنے کی ذمہ داری ہوتی ہے، شعبہ صحت میں سرکاری اسپتال آتے ہیں انکی نگرانی کرنے کی ذمہ داری ہوتی ہے اور مالی ادارے کے تحت بلدیہ کے ہربل کو اسٹینڈینگ کمیٹی کی منظوری کے بعد جنرل باڈی کے اجلاس میں منظوری کے لیے بھیجا جا تا ہے اس کمیٹی میں 7 یا 9 ممبر ہوتے ہیں۔
موجوہ وقت میں تینوں بلدیات میں ایسے اراکین بلدیہ بھی منتخب ہوئے ہیں جن کو یہ بھی نہیں معلوم کے اسٹینڈینگ کمیٹی بھی ہوتی ہے اور اس کے بھی کچھ اختیارات ہوتے ہیں۔ ہمناآباد میں 1996میں مرحوم معراج الدین پٹیل کے دور کارکردگی میں پہلی مرتبہ ویرپاآریا کو اس کمیٹی کا چیرمین بنایا تھا اس کے بعد الحاج محمد عبدالرحمن گورے میاں کو بنایا گیا تھا اس کے بعد سے ابھی تک کمیٹی ہی نہیں بنائی گئی ہے۔ 2013کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی حکومت تھی ابھی اُس وقت ہیلی کھیڑ(بی) کو بلدیہ کا درجہ نہیں دیا گیا تھا اُس وقت چٹگوپہ بلدیہ اور ہمناآباد بلدیہ پر کانگریس پارٹی کا ہی قبضہ تھا اُس وقت کمیٹی بنانا تو دور کی بات ہے 5 احباب کو نامزد کونسلر تک نہیں بنایا گیا۔
موجودہ وقت میں کونسل کی تشکیل ہوتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہمناآباد، چٹگوپہ اور ہیلی کھیڑ (بی) بلدیہ کے لیے کونسلر نامزد کیے جملہ 15 نامزد کونسلر ہیں ان تین بلدیات میں ہمناآباد تعلقہ پنچایت میں اسٹینڈنگ کمیٹی بنائی گئی تھی مگر نہ جانے کیوں بلدیات میں اس کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ آخر اس کا ذمہ دار کون ہوگا! ہمناآباد بلدیہ میں دیگر پارٹیوں کے اراکین بلدیہ موجود ہیں مگر انہوں نے بھی کونسل کے اجلاس میں ایک مرتبہ بھی اس مسلۂ پر کوئی سوال نہیں پوچھا ہے۔ کونسل کے اجلاس میں صرف نالیوں کی صفائی، اسٹریٹ لائٹ، کچرہ کی نکاسی جیسے مسائل پر بحث ہوتی ہے۔
