ہمناآباد: جمعیت علماء کی جانب سے خون کا عطیہ کیمپ، مفتی غلام یزدانی کا خطاب
خون کا عطیہ دینا لوگوں کو زندگی دینے کے برابر ہے
بیدر: 15/فروری (ایس آر) خون کا عطیہ سب سے بڑا عطیہ ہے اور خون کا عطیہ دینا لوگوں کو زندگی دینے کے برابر ہے،ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء ہند کے ضلعی صدر مفتی محمد غلام یزدانی نے ہمناآباد کے سرکاری اسپتال میں جمعیت علماء ہند شاخ ہمناآباد کی جانب سے خون کا عطیہ کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کے بیدر ضلع میں جمعیت کی جانب سے پچھلے چھے ماہ کے دوران ساتھ سو یو نٹ خون دیا گیا ہے اور آنیوالے 3 ماہ کے اند ر اس کو بڑھاتے ہوئے ایک ہزار یونٹ کیا جائے گا۔ خون دینے سے ستر بیماریاں دور ہوتی ہیں اور خون دینے سے کسی کی جان بچائی جا سکتی ہے ایک حدیث شریف میں ہے کے حضوراکرمﷺنے فرمایا کے سب سے اچھا انسان وہ ہے جوانسانوں کے کام آئے ایک صحابی نے پوچھا کے میں اچھا انسان بننا چاہتا ہوں تو میں کیا کروں تو حضور اکرمﷺنے فرمایا کے لوگوں کو فائدہ پہنچاؤ اچھے انسان بنو گے۔
ابھیشک پاٹل صدر ٹی اے پی سی ایم ایس نے خطاب کرتے ہوئے ہمناآباد کے تمام نوجوانوں سے اپیل کی وہ اس کیمپ میں حصہ لیتے ہوئے اپنے خون کا عطیہ دیں اور کسی انسان کی جان بچانے کا سبب بنیں اس موقع پر انہوں نے آج ہی کے دن کشمیر کے پلوامہ حملہ میں شہید ہونے والے ہندوستانی فوج کے نوجوانوں کو یا د کرتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش کی۔
ہمناآباد ڈی ایس پی سوم لنگ بی کمبارنے اپنے خطاب میں کہا کے تمام انسانوں کے خون کا رنگ لال ہی ہوتا ہے اور خون کی کوئی ذات نہیں ہوتی ہے ایک ہندو کی جان بچانے میں ایک مسلم کا خون کام آرہا ہے قابل مبارک باد ہیں جمعیت علماء ہند کے ذمہ داران جو ایک بہت اچھا کام کررہے ہیں۔
ڈاکٹر ناگ ناتھ ہلسورے سی ایم اُو نے بھی جمعیت علماء ہند کے اس کارخیر کی ستائش کی۔ جمعیت کے ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا محمد تصدوق ندوی نے خون کا عطیہ دینے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی فرمائی۔مولانا سید مصباح الدین حُسامی نے تمام معزز مہمانوں کا استقبال کیا اور اختتامی کلمات ادا کیے۔اس کیمپ میں دیگر خصوصی مہمانوں میں ہمناآباد سی پی آئی ڈاکٹر ملکاآرجن یاتنور،پی ایس آئی روی کمار،ڈاکٹر گوند،محمد افسر میاں،الحاج محمد عبدالرحمن گورے میاں ڈاکٹر محمد مجتبیٰ پٹیل نے شرکت کی۔
اس کیمپ کو کامیاب بنانے میں حافظ شیخ محبوب اشاعتی، مفتی محمد سہیل عاطف قاسمیؔ، مولانا محمد خرم حقانی، حافظ سید عرفان اُللہ، حافظ شفیق، حافظ محمد نصیر، مولانا محمد فُضیل رشیدی، حافظ محمد مصطفی، حافظ محمد جمال، حافظ ناصر، مولانا تنویر علی قاسمیؔ، حافظ انس، حافظ مجیب، مولانا محمد صلاح الدین حقانی کے علاوہ دیگر معزز احباب نے اپنا تعاون پیش کیا۔ اس کیمپ میں جملہ 55نوجوانوں نے اپنے خون کا عطیہ دیا۔