حجاب پر پابندی کا مطالبہ، ذہنی دیوالیہ پن کی نشانی: محمد افسر میاں
وزیر اعلی جلد از جلد اس مسئلہ کو حل کریں۔ محمد افسر میاں کا صحافتی بیان
ہمناآباد: 9/فروری (ایس آر) جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بلاک کانگریس کے صدر محمد افسر میاں نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کرناٹک میں آج کچھ فرقہ پرست لوگ حجاب پر پابندی کی بات کررہے ہیں حجاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ ان کے ذہنی دیوالیہ پن کی نشانی ہے کیونکہ حجاب کا استعمال مذہب اسلام کا حصہ ہے اور ہمارے مذہب پر عمل کرنا یہ ہمارے بنیادی حقوق میں شامل ہے۔ حکومت کرناٹک اس مسئلہ کو اپنے ذاتی مفاد کے لئے استعمال کررہی ہے۔ اگر کوئی مسلم لڑکی حجاب کا استعمال کرتی ہے تو اس سے کسی کو کیا تکلیف ہے؟ ہمارے اس ملک میں مسلمانوں کے کھانے سے تکلیف تھی اب حجاب پہننے سے بھی تکلیف ہو رہی ہے۔
اُتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہر قت بھگوا کپڑوں میں رہتے ہیں اور انہیں کپڑوں میں اسمبلی اور پارلیمنٹ میں جاتے ہیں ان کے پہناوئے پر کبھی بھی کسی مسلمان نے کوئی اعتراض نہیں کیا کیونکہ یہ انکا حق ہے اسی طرح حجاب بھی ہماری ماؤں بیٹیوں اور بہنوں کا حق ہے ایسے بہ وجہہ کے مدعوں کو اُٹھا کربے روزگار نوجوانوں کے ذہنوں کو منتشر کیا جا رہا ہے اور ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ اس بات کی جتنی شدید مذمت کی جائے کم ہے۔
قابل مبارک باد ہے اس اُمت کی بیٹی مسکان خان جو فرقہ پرستوں کے سامنے باحجاب آکر ڈٹ کر انکا مقابلہ کیااور ان کی اس ادا کو دیکھ کر صحابیات کی یاد آگئی بدر وحُنین کی یادیں ذہنوں میں گونج نے لگی ہم ایسی بہادر بیٹی کو سلام عرض کرتے ہیں۔ اس ضمن میں میری ریاست کے وزیر اعلی بسواراج بومئی سے مطالبہ ہے کے وہ جلد ازجلد اس معاملہ کو سلجھائیں اور ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنے کو یقینی