تازہ خبریںخبریںعالمی

روزہ نہ رکھیں تو جیل بھیج رہے ہیں: ملیشیاکے پولیس افسران

روزہ فرض ہے لیکن کیا اسلام کے کسی بھی فرض پر عمل کرانے کے لئے زور زبردستی کی جا سکتی ہے! اور اگر ایسا ہے تو پھر لوگ زور زبردستی اور سختی سے بچنے کے لئے مذہب تبدیل کر سکتے ہیں۔ ملیشیا میں قانون ہے کہ جو بھی روزہ نہیں رکھے گا اس کو چھ ماہ کی جیل ہو سکتی ہے یا اس پر جرمانا کیا جا سکتا ہے۔

اس قانون پر عمل کرنے کے لئے ملیشیا میں پولس غیر روزہ داروں کا پتہ لگانے اور ان کو گرفتار کرنے کے لئے طرح طرح کے طریقے اپنا رہے ہیں۔ ہوٹلوں اور ریستورانوں میں یہ پتہ لگانے کے لئے کہ کون مسلم روزہ نہیں رکھ رہا ہے پولس افسران ان ہوٹلوں میں ویٹر اور کک بن کر کام کر ہے ہیں۔ یہ افسران کھانے کی اشیاء کا آرڈر لیتے ہیں اور جیسے ہی کوئی آرڈر دیتا ہے وہ اس کا آرڈر لینے کے ساتھ اس کی تصویر کلک کر لیتے ہیں۔

اس سلسلہ میں 34 افسران 200 ہوٹلوں اور ریستورانوں میں تعینات کئے گئے ہیں۔ پولس کو امید ہے کہ اس طرح بڑی تعداد میں روزہ نہ رکھنے والوں کو پکڑا جا سکتا ہے۔ ابھی تک اس طرح پکڑے جانے والے لوگوں کی تعداد کا پتہ نہیں لگا ہے۔ لیکن دوسری جانب پولس کےذریعہ اس طرح کی خفیہ کارروائی کی سخت مخالفت ہو رہی ہے۔

ملیشیا کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں ایسی کارروائیوں کی مخالفت کریں کیونکہ مذہب کسی بھی شخص کا ایک ذاتی عمل ہے۔ سیگمیٹ میونسپل کونسل کے چئیرمین محمد مسنی نے کہا کہ معاملہ گھر سے باہر کھانے کا نہیں ہے بلکہ رمضان میں کھانے کا مدا ہے اور اگر مسلمان روزہ چھوڑیں تو یہ گناہ تو ہے۔

واضح رہے کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص گھر میں رہ کر روزہ نہ رکھے تو کس کو پتہ لگے گا۔ اس کے علاوہ روزہ نہ رکھنے کے معاملہ میں اسلا م نے کچھ ضابطہ طے کئے ہیں مگر کہیں بھی سزا کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ملیشیا کی حکومت کو اس طرح کی کارروائی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!