تازہ خبریںخبریںعلاقائی

مغربی بنگال: بی جے پی کارکنان کا ٹی ایم سی دفتر میں ہنگامہ اورتوڑ پھوڑ

لوک سبھا انتخاب کے نتائج برآمد ہونے کے بعد مغربی بنگال میں بی جے پی پر تشدد اور توڑ پھوڑ کرنے کا الزام عائد ہوا ہے۔ تازہ تصویر درگا پور سے سامنے آئی ہے جہاں ٹی ایم سی دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ پانڈویشور سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی جتیندر تیواری نے بی جے پی کارکنان پر توڑ پھوڑ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ’’بی جے پی بنگال میں وبال مچا رہی ہے۔ اگر بی جے پی اپنے کارکنان کو نہیں روکتی ہے تو ہم جوابی کارروائی کریں گے، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ آپ بنگال میں کامیاب ضرور ہوئے ہیں، لیکن ٹی ایم سی دفتر میں توڑ پھوڑ نہیں کر سکتے۔‘‘

اس سے قبل بی جے پی کئی بار ٹی ایم سی پر توڑ پھوڑ اور تشدد کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی پر لوک سبھا انتخاب میں تشہیر کے دوران تشدد پھیلانے کا الزام لگ چکا ہے۔

کولکاتا میں انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی صدر امت شاہ کے روڈ شو کے دوران ہنگامہ برپا ہوا تھا۔ روڈ شو کے دوران کچھ لوگوں نے پتھر پھینکے تھے اور آگ زنی بھی کی گئی تھی۔ پولس نے حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا تھا۔ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے اس تشدد کا الزام بی جے پی پر ہی عائد کیا تھا۔

ممتا بنرجی نے امت شاہ کے روڈ شو میں ہوئے تشدد کے تعلق سے کہا تھا کہ ’’بی جے پی نے پہلے سے ہی تشدد کا منصوبہ بنایا تھا۔ انھوں نے باہر سے غنڈے بلوا کر کولکاتا یونیورسٹی کیمپس میں حملہ کیا تھا۔‘‘ دوسری طرف بی جے پی نے اس تشدد کا الزام ترنمول کانگریس پر عائد کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!