تلنگانہریاستوں سے

ملک میں اومی کرون کے تباہ کن اثرات کے خدشات، عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل

آل انڈیا دلت مسلم او بی سی ویلفیر اسوسی ایشن کے قومی صدر محمد رفیق کا بیان

حیدرآباد: 25/دسمبر (پی آر) آل انڈیا دلت مسلم او بی سی ویلفیئر اسوسی ایشن کے قومی صدرمحمد رفیق اور بانی جہانگیر پاشاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ ڈبلیو ایچ او نے نئے کوروناوائرس کے نئے ویرینٹ ’’اومی کرون ‘‘ کو باعث تشویش قراردیا ہے۔ یہ ویرینٹ کافی خطرناک ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایسے میں تہواروں اور نئے سال کی گہماگہمی میں سخت احتیاط ناگزیر ہے۔ خاص طور پر نئے سال کے جشن کے دوران نوجوان پارٹیاں مناتے ہیں اور ایک دوسرے قریب آنے سے یہ ویرینٹ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ اس جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مرکز نے رات کی کرفیو کے بارے میں کہا ہے جس پر عمل کرنا چاہئے۔ ساتھ ہی از خود لاک ڈاون کرنے سے بھی اس وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔ جس طرح سرسلہ میں وائرس کی موجودگی کی وجہ سے وہاں کے عوام نے خود اپنے اوپر لاک ڈاون کو لاگو کرلیا ہے۔

اس طرح کے وائرس پھیلنے سے لوگوں کو احتیاط کرنا چاہئے۔ وائرس اس طرح تبدیل ہوتا ہے کہ یہ جسم کے مدافعتی ردعمل کو دھوکہ دیتا ہے اور فرار کا راستہ بناتا ہے۔ اس سے ان افراد میں دوبارہ انفیکشن کے خطرات بڑھ سکتے ہیں جو پہلے ہی اینٹی باڈیز تیار کر چکے ہیں یا ان کو ویکسین دی گئی ہے۔کم عمر بچوں کی صحت پر زیادہ توجہ دیناچاہئے۔ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 12 تا 18 عمر کی حد میں تقریبا 15 سے 17 کروڑ بچے ہیں اور ان کے لیے ویکسین کی اعلی درجے کی خریداری کی حکمت عملی طے کرنا چاہئے جیسے ترقی یافتہ ممالک نے اس عمر کے گروپ کو ویکسین دینے کے لیے انجام دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ افریقہ کو کوڈ 19 کی تیسری لہر کا سامنا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے بتایا ہے کہ 20 جون سے 474000 نئے کیسز کے ساتھ مسلسل پانچ ہفتوں کے دوران کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔یہ اضافہ اس براعظم میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی نشاندہی کرتا ہے جو اس سال کے آغاز میں شروع ہوئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا کہ دنیا بھر میں عالمی وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 18 کروڑ سے بڑھ گئی ہے۔ جن میں تین سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکہ 3 کروڑ 36 لاکھ کیسز کے ساتھ سر فہرست ہے۔

آل انڈیا دلت مسلم او بی سی ویلفیر اسوسی ایشن کے قومی صدرمحمد رفیق نے کہا ہے کہ کورونا سے بچنے کے لیے جو احتیاطی اقدامات ہیں ان پر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔ ماسک ، سینی ٹائزر کا استعمال کریں اور کسی سے بھی ملاقات کرتے وقت دو گز کی دوری بنائے رکھیں۔ ساتھ ہی ساتھ جنھوںنے کورونا ویکسین نہیں لگوائی ہے وہ فوری لگوالیں۔ ان اصولوں پر چلتے ہوئے ہم خود کو اور اپنے شہراور ملک کو صحت مند بنائے رکھ سکتے ہیں۔ نئے سال کا جشن ضرور منائیں لیکن ساتھ ہی اس کے احتیاطی تدابیر کو بھی ملحوظ رکھیں تب ہی ایک صحت مند ہندوستان برقرار رہ سکے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!