روزنامہ رہنمائے دکن کے ایڈیٹر سید وقار الدین کے انتقال پراظہارِ تعزیت
صحافت کی دنیا کا ایک اور چراغ بجھا: جاوید اختر بھارتی
مئو ناتھ بھنجن: 10/دسمبر (پی آر) یوں تو ہر ایک کو موت کا سامنا کرنا ہے، موت کا مزا چکھنا ہے، دنیا کو خیرآ باد کہنا ہے اور داعی اجل کو لبیک کہنا ہے بس فرق اتنا ہے کہ کوئی آج گیا تو کوئی کل جائے گا مگر ہاں انہیں جانے والوں میں کچھ ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی وجہ سے ایک خلا پیدا ہوتا ہے اور چہار جانب فضا سوگوار ہو جاتی ہے ایسی ہی شخصیتوں میں سے ایک شخصیت تھی۔
روزنامہ رہنمائے دکن حیدرآباد کے چیف ایڈیٹر سید وقار الدین کی رحلت پر مشہور مضمون نگار و سماجی شخصیت جاوید اختر بھارتی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ سید وقار الدین صحافت کی دنیا کے ایک روشن چراغ تھے اور صحافت کے میدان میں بلند ترین مینار تھے۔ ان کے انتقال سے صحافت کے شعبے میں ایک نا قابل تلافی نقصان ہوا ہے اور صحافت کے میدان میں ایک ایسا خلا پیدا ہوا ہے جس کا مستقبل قریب میں پر ہونا مشکل ہے وہ زبردست قلمکار تھے اور مضمون نگاروں کو ان سے حوصلہ ملتا تھا۔
جاوید اختر بھارتی نے کہا کہ سید وقار الدین کی نشرواشاعت کے شعبے سے متعلق خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وہ اردو زبان سے بیحد محبت رکھتے تھے اور اردو زبان کے فروغ کے لئے ہمیشہ باتیں کرتے تھے ایسی شخصیتیں کبھی پیدا ہوتی ہیں ان کے انتقال سے یقیناً سبھی مضمون نگاروں و اخبارات کے ذمہ داران کو صدمہ پہنچا ہے مگر قانون قدرت کے آگے سب بے بس ہیں۔ کیونکہ جو بھی دنیا میں آیا اسے ایک دن دنیا چھوڑ کر جانا ہے اور ایک دن خود اس دنیا کو بھی فنا ہوجانا ہے اور اسی بات پر انسان کو صبر بھی ہوتا ہے اور صبر کرنے والوں کے لئے اللہ کی طرف سے اجر عظیم کا وعدہ ہے۔
جاوید اختر بھارتی نے آخر میں کہا کہ ہم سبھی لوگوں کو صبر کرنا چاہیے اور مرحوم سید وقار الدین کے لئے دعائے مغفرت کرنا چاہیے اور ان کی جو خدمات ہیں اسے آگے بڑھانا چاہئیے یہی مرحوم کے لئے بہترین خراج عقیدت ہوگا۔