دو دُلہنوں نے ایک دولہے کو کیا پسند، پھر دونوں نے کرلی شادی
دنتے واڑہ،: چھتیس گڑھ کے بستر کے قبائلی سماج میں ایک ایسی انوکھی شادی ہوئی ہے جس میں ایک ہی دولہے کو دو دلہنوں نے منتخب کیا ہے اور معاشرے کے بھی لوگوں نے اسے قبول کیا ہے۔بستر ضلع کے بارسور قصبے سے متصل مچنار گاؤں میں گزشتہ روز یہ عجیب وغریب شادی اختتام پزیر ہوئی، جہاں دولہا ويربل ناگ نے دو لڑکیوں سمنی اور پرتیبھا کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ ’پھیرے ‘لئے۔
اس شادی کی اہم بات یہ تھی کہ دونوں لڑکیوں کی رضامندی کے بعد پورے معاشرے کے سامنے ہلوا سماج کے روایتی رسم و رواج کے ساتھ ہوئی۔اس میں سماج کے لوگ اور رشتہ دار بھی شامل ہوئے۔دراصل، مچنار سے تعلق رکھنے والے ويربل اور كریكوٹ کی رہنے والی لڑکی سمنی نے پہلے ایک دوسرے کو پسند کیا اور دونوں ساتھ رہنے لگے لیکن ان کی سماجی رسم و رواج سے شادی نہیں ہوئی تھی۔ چند ماہ بعد سمنی اپنے مائکے لوٹ گئی اور اس نے واپس آنے سے انکار کر دیا ۔ہار کر دو سال بعد ويربل نے بارسور چالكی پارہ سے تعلق رکھنے والی پرتیبھا کو شادی کے لئے راضی کر لیا تو وہ اس کے گھر آکر رہنے لگی۔
کچھ وقت بعد دونوں کی شادی کی تیاری ہونے لگی۔ اس دوران كریكوٹ سے سمنی لوٹ آئی اور شوہر کے ساتھ رہنے کی خواہش ظاہر کی۔ معاملہ تھانے تک پہنچ گیا ۔ بارسور تھانے میں بات چیت کی گئی تو دونوں لڑکیوں نے ایک ہی شوہر کو اپنانے میں رضامندی ظاہر کی۔ سماج کے معززین نے بھی اس پر حامی بھری اور دونوں کی شادی اتوار کو ہلوا سماج کے رسم و رواج سے کرائی گئی۔
دولہا کے والد چنی ر ام نے بیٹے کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گھر میں چین وسکون رہے، اس سے اچھی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ ضلع ہلوا سماج کے قانونی مشیر ہر ی لال ڈیگل کا کہنا ہے کہ اس طرح کا یہ منفرد معاملہ ہے۔ اب تک ایسی شادی کے بارے میں کبھی نہیں سنا تھا۔