خبریںقومی

مسلم نوجوان کی پٹائی کے واقعہ پر گوتم گمبھیرنےکیا شدید غصہ کا اظہار

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اور حال ہی میں بی جے پی کے ٹکٹ پر مشرقی دہلی پارلیمانی سیٹ سے منتخب ہوئے گوتم گمبھیر نے گڑگاؤں (گروگرام) میں اتوار کے دن ایک 25 سالہ مسلم نوجوان کی پٹائی کے واقعہ پر شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے پولس سے سخت اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گوتم گمبھیر کے فوری رد عمل پر جہاں کچھ لوگوں نے ان کی تعریف کی ہے وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے منتخب ہوتے ہی شروع میں ہی بی جے پی کے نقطہ نظر کے خلاف باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیل دیا ہے، اور اگر انہوں نے ایسا جاری رکھا تو وہ بہت جلد بی جے پی کی قیادت کی نظروں میں آؤٹ ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس واقعہ پر گوتم گمبھیر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمارا ملک سیکولر ملک ہے اور یہاں جاوید اختر نے ’او پالن ہارے، نرگن اور نیارے‘ جیسا گیت لکھا ہے تو وہیں راکیش مہرا نے ’عرضیاں ‘ جیسا گیت لکھا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ’’گروگرام میں مسلم نوجوان کو روایتی ٹوپی ہٹانے اور جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے کہا گیا۔ یہ بہت گھٹیا ہے۔گروگرام اتھارٹی کو اس واقعہ کے خلاف سخت قدم اٹھانا چاہئے۔ ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے‘‘۔

محمد عالم نام کے 25 سالہ مسلم نوجوان نے اتوار کو تھانے میں ایک شکایت درج کرائی جس میں اس نے کہا کہ صدر بازار مارگ پر چار نامعلوم لوگوں نے اسے روکا اور اس کی ٹوپی پہننے پر اعتراض ظاہر کیا۔ اس نے بتایا کہ ملزمین نے اسے دھمکی دی اور کہا کہ اس علاقہ میں اس طرح کی ٹوپی پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ عالم نے ایف آئی آر میں کہا ہے ’’انہوں نے میری ٹوپی ہٹا دی اور مجھے تھپڑ مارے، ساتھ ہی انہوں نے بھارت ماتا کی جے اور جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے بھی کہا ‘‘۔

واضح رہے کہ محمد عالم کا تعلق بہار سے ہے اور گروگرام کے جیکب علاقہ میں رہتا ہے۔ پولس نے ایف آئی آر پر کارروائی شروع کر دی ہے اور علاقہ کے سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزمین کا پتا لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!