مودی حکومت کے خلاف RSS سے منسلک مزدور ایسوسی ایشن نے کیا مظاہرہ
بی ایم ایس کے آل انڈیا سکریٹری گریش آریہ نے کہا کہ ریلوے، ڈیفنس، کول مائننگ، پوسٹل جیسی عوامی سیکٹر کی کمپنیاں ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی رہی ہیں، ان کی نجکاری ٹھیک نہیں۔
آر ایس ایس سے منسلک بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) نے سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے جمعرات کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ’عوامی سیکٹر بچاؤ-ملک بچاؤ‘ مہم کے ساتھ بی ایم ایس نے مرکزی حکومت کی نجکاری کی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے مطالبات پر مبنی ایک عرضداشت بھی بھیجا۔
بی ایم ایس کے آل انڈیا سکریٹری گریش آرایہ کی قیادت میں مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف دہلی میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ گریش آریہ نے کہا کہ اگست میں لیے گئے مرکزی مجلس عاملہ کے فیصلے کے مطابق جمعرات کو ملک بھر میں مرکزی حکومت کی سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کی پالیسی کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔
گریش آریہ نے کہا کہ ریلوے، ڈیفنس، کول مائننگ، پوسٹل جیسی عوامی سیکٹر کی کمپنیاں ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی رہی ہیں اور بی ایم ایس ان کمپنیوں کی نجکاری کی ہر کوشش کی مخالفت کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر سرکار ہمارے مطالبات کو نہیں مانتی ہے تو بی ایم ایس حکومت کے خلاف ٹھوس قدم اٹھائے گا۔
بی ایم ایس کے آل انڈیا سکریٹری گریش آریہ نے بتایا کہ سَنگھ یعنی ایسو سی ایشن اب حکومت کی کارروائی کا انتظار کرے گا اور اگر حکومت بی ایم ایس کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی اور نجکاری کی اپنی پالیسی پر قائم رہتی ہے تو سَنگھ اپنے عہدیداروں کی آئندہ میٹنگ میں حکومت کے خلاف ٹھوس قدم اٹھانے کی پالیسی طے کرے گی۔ بی ایم ایس کے عہدیداروں کی آئندہ میٹنگ 12 سے 14 نومبر کے درمیان گواہاٹی میں ہونی ہے۔