نبی خانہ مبارک بیدر میں محفل میلا دالنبی ؐ، مولانا مفتی محمد مجیب خان نقشبندی کا خطاب
بیدر:22/اکٹوبر(اے ایس ایم) ۲۱ربیع الاول کی صبح صادق سید الاصفیاء و اشرف الانبیاء، احمد مجبتیٰ، محمد مصطفیﷺ عالم وجود میں رونق افروز ہوئے۔ماہ میلاد النبیؐ کا مبارک مہینہ آتا ہے تو مسلمان دو حصوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں ایک حصہ میلاد کی خوشی منانے میں مصروف ہوجاتاہے، دوسرا حصہ میلاد کی خوشیوں پر اپنی ناراضگی میں مصروف ہوجاتاہے۔ ان نورانی حقائق کا اظہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجیب خان نقشبندی ناظم جامعہ طیہبہ حیدرآباد نے نبی خانہ بیدر میں جناب قاضی سید نعیم الدین پرویز قادری، قاضی ڈاکٹر سید سراج عمران قادری کی سرپرستی اور ڈاکٹر الحاج سید حسام الدین عذیر قادری صدر قاضی دارالقضائت بیدر نگرانی میں منعقدہ مجلس واعظ بعنوان ”میلاد النبیؐ و تصور بدعات“کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینہ میں آپ کے قلب مبارک پر قرآن مجید نازل ہوا۔ اور قرآن مجید مکمل آسمانی کتاب ہے صبح قیامت تک کوئی آسمانی صحیفہ آنے والا نہیں ہے۔ شب قدر ہزار مہینے سے افضل وبہتر رات ہے۔ میلاد النبی ؐ کا مہینہ جب آجاتاہے تو ہم بیشمار رحمتوں،برکتوں سے فیض حاصل کرتے ہیں۔ مولانامفتی محمد مجیب خان نقشبندی نے کہاجب بندے کی آنکھ حرام دیکھنا چھوڑ دے گی تب جلوے دیکھنا اس پر عیاں ہوجائیگا۔
مولانا نے میلاد النبیؐ کی مخالفت کرنے والوں کو بے شمار دلائل و حقائق کی روشنی میں دندان شکن جوابا ت دیتے ہوئے قرآن اور صاحب قرآن کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔سید شاہ معین الدین حسینی چشتی جانشین درگاہ حضرت خواجہ ابو الفیضؒ نے اپنے طویل خطاب میں کہا کہ ابو لہب نے حضور ؐکی ولادت طیبہ کی خوشی میں اپنی باندی ثو بیہ کو آزاد کرنے کی وجہہ سے ہرپیر کو اُس کے عذاب میں کمی ہوتی ہے۔ اور جس اُنگلی سے اشارہ کرکے اس نے باندی کو آزاد کیا تھا اُس سے ایک مادہ نکلتا ہے جس کو وہ چوس کر سکون حاصل کرتاہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بندہ خلوص دل سے آپ ؐ پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کرتاہے تو اللہ تعالیٰ اُ س کے سابقہ تمام گناہ معاف فرماتاہے۔حضورؐ فرماتے ہیں کہ میں اُس وقت نبی تھا جب ابو البشر حضرت سید نا آدم علیہ السلام ابھی پانی اور مٹی کے درمیان تھے۔کائنات کی تمام نعمتیں اور خوشیاں ہمیں آقا ؐ کے صدقہ وطفیل میں ملی ہیں۔حضرت آدم ؑ کی ولادت اور وصال یوم جمعہ کو ہوااسی لئے یوم جمعہ کو عید مومنین کہا جا تاہے۔اسی طرح سال میں 52مرتبہ عید المومنین مناتے ہیں تو آقا ؐکی میلاد کیوں نہیں منائیں؟
انہوں نے غیبت سے بچنے کی اور اخلاق مصطفی پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تمام مقریرین نے الحاج سید لطیف الدین قادری خسرو صدر قاضی دارالقضائت بیدر کے انتقال پر ملال پر اپنے شدید رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے درجا ت کی بلندی کیلئے دعا کی۔ الحاج ڈاکٹر الحاج سید حسام الدین عذیر قادری صدر قاضی بیدر کی نگرانی میں زیارت آثار موئے مبارک ﷺ بصد عقیدت واحترام زنانہ و مردانہ میں علیحدہ علیحدہ کروائی گئی۔
محمد عامر خاں متعلم جامعہ ہاشمیہ نے قرأت کلام فرمائی،قصیدہ بردہ شریف کانذرانہ جامعہ ہاشمیہ کے طلباء نے پیش کیا، الحاج محمدشفیع الدین، حافظ و قاری محمد اسمٰعیل معھد انوارالقرآن، قاضی سید معین الدین حمزہ قادری و دیگر نے نعت رسول ؐ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ قاضی سید اویس قادری کی نگرانی میں بہترین انتظامات کئے گئے تھے۔ مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی صدر نائب قاضی بیدر نے استقبالیہ خطاب کیا۔ محمد عبدالصمد منجو والا، محمدعطاء اللہ صدیقی نے نظامت کے فرائض انجا م دیئے۔ الحاج قاضی سید حسام الدین عذیر وقاضی سید اویس قادری نے تمام مہمانوں کا استقبال اور اظہار تشکر کیا۔رات دیر گئے سلام فاتحہ و دعائے سلامتی کے بعد نورانی محافل تکمیل پذیر ہوئی۔