دہلی میں آئیٹا کے ذریعے منعقدہ اساتذہ کا 2 روزہ ورکشاپ کامیابی سے ہمکنار
ایسا فرض جس کی انجام دہی سے ثواب بھی ملے اور اُجرت بھی، اساتذہ کے لیے اس سے بڑی سعادت اور کیا ہوگی! مجتبی فاروق، چئیرمن مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند
دہلی: 20/اکٹوبر (پی آر) آئیٹا اساتذہ کی ایک ملگ گیر رجسٹرڈ تنظیم ہے جو اسلامی اقدار پر مبنی تعلیمی ادارے، ان اقدار کے فروغ کے لیے اساتذہ کی تربیت، اساتذہ کی فکری، فنی و اخلاقی اور پیشہ وارانہ رہنمائی و تربیت کے لیے کوشاں ہے۔ گذشتہ دنوں مرکز جماعت اسلامی ہند، دہلی میں ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے اساتذہ کے لیے 2 روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔افتتاحی سیشن میں عبدالرحیم شیخ قومی صدر آئیٹا نے مہمانان اور آئے ہوئے اساتذہ کا خیر مقدم کیا ، اپنی افتتاحی تقریر میں آپ نے آئیٹا کے قیام کے مقاصد اور سرگرمیوں پر بھی مختصرا روشنی ڈالی۔
استقبالیہ خطاب میں ٹی عارف علی جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی ہند نے کلیدی خطبہ میں کہا کہ "دیڑھ برس کے لاک ڈاؤن اور کووڈ کے حالات سے طلبہ کی ایک بڑی تعداد تناؤ کا شکار ہے اور ہماری ترجیح انھیں اس صورتحال سے باہر نکالنا ہونا چاہیے۔ کووڈ سے پہلے والدین بچوں کو موبائیل سے دور رکھتے تھے لیکن اب طلبہ اسکرین پر زیادہ وقت گذار رہے ہیں۔ چھوٹے بچوں کا اسکرین کا اس قدر عادی ہونا ان پر شدید نفسیاتی اثر ڈال رہا ہے، اس کے لیے اساتذہ کو سخت محنت کی ضرورت ہے۔ ملک کے مختلف مذاہب کے لٹریچر میں مشترکہ اخلاقی اقدار پر مبنی نکات کی روشنی میں ہمارے اساتذہ برادران وطن کے درمیان بھی کام کرسکتے ہیں۔ ”
"اساتذہ کی دیگر قومی تنظیمیں اور آئیٹا کی منفرد خصوصیات”، عنوان پر انعام الرحمن سابق جنرل سیکریٹری آئیٹا نے سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ، "ملک میں ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ کی تنظیمیں پرائمری سطح سے یونیورسٹی کی سطح تک کام کررہی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی نظام سیاسی نظام کے خادم کے طور پر قائم کرتا ہے۔ جس ملک میں جس طرح کی حکومت ہوگی اسی آئیڈیالوجی پر مبنی طرز تعلیم کو رائج کرنے کی کوشش ہوگی۔ آئیٹا اور دیگر تنظیموں کے مابین واضح فرق یہ ہے کہ دیگر تنظیمیں مادی بنیادوں پر کام کررہی ہیں جبکہ آئیٹا خلوص اور نیک نیتی پر مبنی ایک صالح معاشرے کی تشکیل کے لیے سرگرم ہے اور اللہ کی نصرت ہمارے ساتھ ہے۔ "
تنویر احمد ڈائریکٹر مرکزی تعلیمی بورڈ نے میڈیا، تعلیمی پالیسی اور اساتذہ کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ، "تعلیمی پالیسی کی تشکیل کا کام مرکزی حکومت کا ہے، اس کے اصل اسٹیک ہولڈرس اساتذہ اور طلبہ ہوتے ہیں۔ موجودہ تعلیمی پالیسی میں مجموعی نقطہ نظر Holistic Approachکے علاوہ نیشنل انٹیگریشن اور اقدار پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ مادری زبان میں ابتدائی تعلیم طلبہ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کا سبب ہوتی ہے۔” میڈیا کے حوالے سے آپ نے شرکاء کو مختلف مثالوں کے ذریعے سمجھایا کہ تعلیم و تعلم کے عمل میں میڈیا کا موثر استعمال کیسے کیاجاسکتا ہے؟
میر ممتاز علی جنرل سیکریٹری آئیٹا نے "تنظیمی توقعات”پر گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ "کسی بھی تنظیم کے تقاضوں کا تعین اور ان مقاصد کا حصول تنظیم کی بقاء کے لیے انتہائی ضروری ہے ۔ آئیٹا اپنے کیڈر سے یہ توقع کرتی ہے کہ پالیسی پروگرام میں درج مقاصد کے حصول کی خاطر اپنی تمام تر قائدانہ صلاحیتوں کا استعمال کریں اور قربانی کے لیے تیار رہیں۔ ریاستی، ضلعی اور مقامی سطح پر آئیٹا کے پھیلاؤ کے لیے مثبت اقدامات کرتے رہیں۔”
اساتذہ کے لیے بالخصوص "معمار جہاں تو ہے” اس عنوان کے تحت، مجتبیٰ فاروق چئیرمن مرکزی تعلیمی بورڈ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "پیشہ تدریس سے وابستگی نبی مکرم ﷺ کی وراثت کی پاسداری ہے۔ آپ نے حضرت موسی ؑ کے واقعہ کی روشنی میں بتایا کہ ایسا فرض یا خدمت جس کی انجام دہی سے ثواب اورساتھ ہی اجرت بھی ملے ، اس سے بڑھ کر اساتذہ کے لیے سعادت اور کیا ہوگی؟ ایک صالح معاشرے کی تشکیل کے لیے اساتذہ پر بڑی ذمہ داریاں ہیں اورسماج کو اساتذہ سے بہت سی توقعات ہیں۔ ” آپ نے کئی مثالوں کے ذریعہ اساتذہ کو ذمہ داریوں کی ایماندارانہ ادائیگی کی تلقین کی۔ آپ نے طلبہ کو اثاثوں اور کمرہ جماعت کو ریسرچ سینٹر سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں اپنی نسلوں کی تربیت کرنی ہے ، اپنی تہذیب اور زبان کی حفاظت کرنی ہے، مادری زبان میں ابتدائی تعلیم کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
اختتامی سیشن میں صدارتی تقریر کرتے ہوئے عبدالرحیم شیخ قومی صدر آئیٹا نے بتایا کہ، ” آئیٹا ملک کی 16 (سولہ) ریاستوں میں کام کررہی ہے، یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اب آئیٹا کے کیڈر میں ایسے افراد بھی شامل ہوگئے ہیں جو تدریس کے ساتھ تحقیق سے بھی وابستہ ہیں گو کہ تحقیقی کام انجام دینے والوں کی تعداد کم ہی سہی لیکن یہ خوش آئند ہے کہ اب آئیٹا سے منسلک اساتذہ ملک کے تعلیمی نظام میں اپنی شناخت قائم کرنے کو تیار ہیں۔ ”
اس موقع پر آپ نے اساتذہ کو ان کے فرائض منصبی کی یاددہانی کراتے ہوئے ایک بہتر سماج کی تشکیل پر زور دیا۔ اس دو روزہ ورکشاپ میں شریک اساتذہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اساتذہ کی تربیت کے لیے منعقدہ اس کیمپ کے انعقاد اور انتظام کے لیےقومی صدرعبدالرحیم شیخ صاحب، قومی جنرل سیکریٹری میر ممتاز علی، قومی نائب صدور مرشد علی ،محترم مختار احمد کوتوال، تمام مرکزی سیکریٹریزاور اتر پردیش اور دہلی آئیٹا کے دیگر ذمہ داران نے اپنا بھرپور تعاون دیا۔ شرکاء کی بھرپور توجہ اور صالح معاشرے کی تشکیل کے عزم پر یہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ برائے اساتذہ کا میابی سے ہمکنار ہوا۔