’ہمیں مار دیجئے، گاڑ دیجئے، ہم کسانوں کی آواز اٹھانا بند نہیں کریں گے‘: راہل گاندھی
راہل نے کہا کہ پہلے ہندوستان میں جمہوریت رہا کرتی تھی لیکن اب یہاں تاناشاہی چل رہی ہے۔ سیاستدان یوپی میں نہیں جا سکتے۔ اس سے قبل پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے سوال پر راہل نے کہا کہ پرینکا کو گرفتار کیا گیا لیکن یہاں سب سے بڑا مسئلہ کسانوں کا ہے۔
پرینکا گاندھی کے ساتھ بدسلوکی کی سوال پر راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں مار دیجئے، گاڑ دیجئے، ہمارے ساتھ بدسلوکی کیجئے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہماری تربیت ایسی ہی ہے۔ مسئلہ کسانوں کا ہے، اس کی بات ہم کرتے رہیں گے۔
راہل گاندھی کی پریس کانفرنس، حکومت پر حملہ بولا
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ وقت سے حکومت کسانوں پر سخت کارروائی عمل میں لا رہی ہے، کسانوں کو جیپ کے نیچے روندا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے ان کی زمین چھینی گئی۔ تین نئے قوانین لائے گئے۔ اس لئے کسان دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم کل لکھنؤ میں تھے لیکن لکھیم پور نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج لکھنؤ جانے کی کوشش کریں گے۔ خیال رہے کہ راہل گاندھی کو لکھنؤ جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم تین ہی لوگ لکھیم پور جانا چاہتے ہیں۔ دفعہ 144 میں 5 لوگ سے زیادہ نہیں جا سکتے، اس لئے ہم تین لوگ ہی جانا چاہتے ہیں۔ ہم نے انتظامیہ کو خط ارسال کیا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ یوپی میں مجرم کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ قتل، عصمت دری، وہاں ملزمان باہر ہوتے ہیں، متاثرین جیل میں ہوتے ہیں یا پھر مارے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام دباؤ بنانا ہے۔ ہاتھرس میں ہم نے دباؤ بنایا تھا اس کے بعد کارروائی ہوئی تھی۔ اگر ہاتھرس میں ہم نہیں جاتے تو مجرم بچ کر نکل جاتے۔ حکومت اس معاملہ پر ہمیں دور رکھنا چاہتی ہے تاکہ اس پر دباؤ نہ بنایا جا سکے۔