مسلمانانِ ممبئی کی جانب سے آزاد میدان پر 6/ اکٹوبر کو ہوگا احتجاج
ممبئی: 4/اکٹوبر (پی آر) اترپردیش کے اندر یوگی سرکار کا ظلم و ستم اظہر من الشمس ہے ۔ اس کی تازہ مثال مولانا کلیم صدیقی مدظلہ کی گرفتاری ہے۔ اس سے قبل مولانا عمر گوتم اور دیگر مبلغین اسلام کی بیجا الزامات میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ آسام میں بھی مسلم اقلیت کے خلاف ایک مہم چھڑی ہوئی ہے۔ ان کو آئے دن بے گھر کیا جارہا ہے جبکہ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
اس ظلم کے خلاف کوئی فطری ردعمل کو دبانے کے لیے گولی چلائی جاتی ہے۔ اس کا شکار معین الحق کو نہ صرف شہید کیا گیا بلکہ ان کی لاش کے ساتھ بے حرمتی بھی کی گئی۔ یہ حقیقت ویڈیو میں موجود ہے اور ساری دنیا اس ناروا سلوک کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی خاطر بروز بدھ ۶ ؍ اکتوبر شام ۳؍ بجے ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا جارہا ہے۔
اس میں ممبئی شہر کی سرکردہ شخصیات اور مسلم تنظیموں کے ذمہ داران شرکت کریں گے ۔ اس سلسلے میں عمائدین شہر کی ایک مشاورتی نشست کا اہتمام امن کمیٹی کے دفتر واقع مسافر خانہ میں کیا گیا ۔ پروگرام کو کامیاب اور موثر بنانے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی۔ علماء اور مشائخین سے گزارش ہے کہ وہ اس نمائندہ اجلاس میں اپنی تنظیم کی نمائندگی فرمائیں۔
مولانا محمود خان دریا بادی کی صدارت میں منعقدہ اس اجلاس میں مولانا انیس اشرفی، مولانا جلیل انصاری، عبدالحسیب بھاٹکر، فرید شیخ ، مولانا اقبال چونا والا، شاکر شیخ، سرفراز آرزو اور ڈاکٹرعظیم الدین اور دیگر حضرات نے شرکت کی۔