بیدرضلع بیدر سے

ایس آئی او بیدر کے زیرِ اہتمام طلبہ کی احتجاجی ریالی، طلبہ کے مطالبات کو پورا کرنے کا مطالبہ

بیدر: یکم اکتوبر (اے این این) مینارٹی طلبہ کو KMDC کی جانب سے تعلیمی لون کی سہولت نہ دینے پر طلبہ کے ساتھ اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) بیدر یونٹ کی جانب سے ایک احتجاجی شہر بیدر میں ایک ریالی نکالی گئی۔ یہ ریالی بسویشور سرکل (نئی کمان) سے امبیڈکر سرکل سے ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس پہنچی، جہاں ایک میمورنڈم دیا گیا۔ مینارٹی طلبہ کو KMDC کی جانب سے آریو ایجوکیشن لون اسکیم کو دوبارہ شروع کرنے اور طلبہ کو اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے میں مدد کے لیے ڈپٹی کمشنر بیدر اور ڈسٹرکٹ مینیجر کے ایم ڈی سی جیلانی اے آر کے ذریعہ وزیر اعلیٰ کرناٹک کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔

جس میں کہا گیا کہ ہم ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ منیجر KMDC بیدر کے ذریعہ معزز چیف مسٹر کرناٹک سے درخواست کرتے ہیں کہ آریو ایجوکیشن اسکیم کو دوبارہ اصل شکل میں شروع کرکے اقلیتی برادریوں کے طلبہ کو تعلیم مکمل کرنے اور قوم کی تعمیر میں مدد کریں۔ حکومت کرناٹک کی طرف سے کے ایم ڈی سی کے رقم میں اضافہ کریں تاکہ اقلیتی برادری کے بہت سے طلبہ اس اسکیم کو استعمال کر سکیں اور قوم کی بہتر تعمیر میں حصہ لے سکیں۔

اس موقعہ پر احتجاج میں شامل طلبہ سے مخاطب ہوکر ایس آئی او بیدر یونٹ کے ممبر ابوالبیان حماد نے بتایا کہ مینارٹی طبقہ کے کئی طلبہ پریشانیوں سے گذر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے سابق میں دی جارہی اسکالرشپ کو نہ دوبارہ جاری کیاجارہاہے اورنہ ہی نیا تعلیمی لون جاری کیاجارہاہے۔ اگر وقت رہتے اس مسئلہ کو حل نہیں کیا گیا تو مینارٹی طبقہ کے ہزاروں طلبہ تعلیم منقطع کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

محمد آصف احمد صدر ایس آئی او بیدر یونٹ نے کہا کہ KMDC نے آریو اسکیم کے تحت طلبہ کے تعلیمی قرضوں کو اچانک روک دیا ہے، جس کی وجہ سے ریاست بھر میں اقلیتی برادری کے ہزاروں طلبہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ یہ ایک ایسا سنگین مسئلہ ہے جو بہت سے طلبہ کی روشن مستقبل کو متاثر کرے گا اور تعلیمی فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کالج چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ہم ریاست کے عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے طلبہ کے مسائل اور حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھائیں۔

احتجاجی ریالی میں شامل طلبہ نے تعلیم ہمارا حق ہے، ہمارے مطالبات پورے کرو، تعلیم ہمارا ہتھیار ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں، طلبہ سے انصاف کرو، جیسے نعرے لگائے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے ان کے مطالبات کی فوری یکسوئی کی جائے اور تعلیمی سفر کو جاری رکھنے میں ہمیں کسی قسم کی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

طلبہ کی کثیر تعداد میں شرکت کے باوجود ٹریفک کے نظام میں کسی قسم کی خلل اندازی نہیں دیکھی گئی۔ اکثر شہر میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ کوئی بھی احتجاجی ریالی جہاں سے گذرتی ہے اس سے پہلے سرکل کی ٹرافک کا رخ تبدیل کیا جاتا ہے، لیکن اس ریالی کی خاص بات یہ رہی کہ جہاں سے یہ ریالی گذری وہاں کے ٹرافک نظام میں کسی قسم کا خلل نہیں پڑا ایک طرف ریالی گذر رہی تھی تو اسی کے ساتھ ٹرافک بھی حسبِ معمول گذرتے ہوئے دیکھی گئی۔ اس طرح ریالی کو کامیاب بنانے میں ایس آئی او کے وابستگان نے محکمہ پولیس کا بھر پور ساتھ دیا۔

بعد اذاں چند ذمہ داران پر مشتمل ایک وفد نے KMDCآفس پہنچ کر ڈسٹرکٹ مینیجر کے ایم ڈی سی جیلانی اے آر کے ذریعہ بھی وزیراعلیٰ کرناٹک کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ احتجاجی ریالی میں شریک تمام شرکاء نے ان کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!