یارانِ ادب بیدر کے زیراہتمام ادبی اجلاس اور بین الریاستی مشاعرہ کا انعقاد
اولیاء اور صوفیاء کرام نے اپنے اخلاق سے لوگوں کو گرویدہ بنایا، طالبات گوشہ پردہ کے احکامات کی سختی سے پابندی کریں: ڈاکٹر سید عبدالمہیمن القادری اور مرزاؔچشتی صابری نظامی کاخطاب
بیدر: 26/ستمبر (وائی آر) حضرت مرزاؔچشتی صابری نظامی کی زیرسرپرستی آج 26ستمبر کو یارانِ ادب کے زیراہتمام ایک ادبی اجلاس اور بین الریاستی مشاعرہ برائے طالبات کاانعقادبمقام مدرسہ بدرالعلوم للبنات، بدرالدین کالونی (شمال) ائیرپورٹ روڈ بیدر پر عمل میں آیا۔ جس کی صدارت ڈاکٹر سید عبدالمہیمن القادری لاابالی الجیلانی کامل التفسیر، کامل الحدیث، کامل التاریخ وسجادہ نشین درگاہ حضرت پتھروالے صاحب ؒ حیدرآباد نے کی اور اپنے خطاب میں تعلیم نسواں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسلام نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے منع نہیں فرمایا۔ بلکہ مردوخواتین دونوں کوعلم حاصل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔
عبدالمہیمن نے کہاکہ اُخروی علم کی بناپر ہی انسانوں کافیصلہ کیاجائے گا۔ تاہم ہمیں د نیا میں رہنے کاسلیقہ بھی آنا چاہیے۔ انھوں نے بتایاکہ اصل علم اخلاق ہے۔ اولیائے کرام اور صوفیائے کرام نے اپنے اخلاق کی بناپر لوگوں کو اسلام کاگرویدہ بنایا۔ مرزاؔچشتی صابری نظامی صحت کی خرابی کی بناپر تقریب میں شریک نہ ہوسکے لیکن انھوں نے اپنا تحریری پیغام روانہ کیاتھاجوپڑھ کر طالبات کو سنایاگیا۔ جس کے ذریعہ حضرت نے طالبات کو تلقین کی کہ گوشہ پردہ کے احکامات کی سختی سے پابندی کرو۔ اپنے والدین کا ادب اور ان کی خدمت قرآن پاک، احادیث مبارک اوراولیاء اللہ سے ثابت ہے۔ اسلئے والدین کاادب اوران کی خدمت کو لازمی جان لو۔ اپنے اخلاق کاخاص خیال رکھو۔ حسد سے بچو، زندگی میں کسی بھی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہرگز مایوسں مت ہوجانا، نظر کی حفاظت کرو چاہے ظاہری طورپر ہو یا خیالی یعنی تصور کے ساتھ۔ جہاں تک ہوسکے موبائل فون کااستعمال ضرورت کے تحت ہی کیاجائے۔
حیدرآباد کے معروف شاعر اور ناظم مشاعرہ جناب اطیب اعجازقادری نے کہاکہ میں نے سینکڑوں مشاعرے پڑھے ہیں لیکن پریوں جیسی معصوم طالبات کے لئے مشاعرہ میں پہلی مرتبہ پڑھ رہاہوں۔ پروگرام کاآغازمدرسہ بدرالعلوم للبنات کی طالبہ حافظہ حسینہ کوثرکی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ دوسری طالبہ رقیہ بیگم بنت محمدرفیق نے نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ بعدازاں حمداورنعت شریف کا دورہ چلا۔
حیدرآباد کے مہمان شعراٌ اطیب اعجاز قادری، زعیم ذومّرہ، ورنگل کے جدتؔاسلوبی، یادگیر کے مبین احمد زخمؔ، اور بسواکلیان کے مسرورؔنظامی نے اپنا اپنا نعتیہ کلام پیش کرکے داد حاصل کی۔ میزبان شعراء میں امیرالدین امیرؔ، میرؔبیدری، حامد سلیم حامدؔ، سید لطیف خلش ؔ، سخاوت علی سخاوت ؔ نے اپناکلام پیش کیا جسے طالبات نے بے حد سراہا۔
بعدازاں حضر ت ڈاکٹر عبدالمہیمن القادری نے انتہائی عمدہ نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ جس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پاک سے متعلق کئی ایک اسرار کابیان تھا۔اُن ہی کی دعا پر ادبی اجلاس اور بین الریاستی مشاعرہ اپنے اختتام کوپہنچا۔اس مشاعرے سے طالبات بہت محظوظ ہوتی رہیں اور انھوں نے شعراء کو داددے دے کر اپنے عمدہ ذوق کا بھی اظہار کیا۔ حیدرآباد، ورنگل، یادگیر، بسواکلیان کے علاوہ بیدر کے مقامی شعراء کو شالپوشی اور گلپوشی کے ذریعہ مدرسہ بدرالعلوم للبنات بیدر کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی۔ نظامت کافریضہ محمد عبدالصمد منجووالا نے انجام دیا۔
مولانامونس کرمانی نے اظہا رتشکر کیا۔ محمدیوسف رحیم بیدری سکریڑی یاران ادب بیدر نے بتایاکہ یارانِ ادب کے اس ادبی اجلاس اور بین الریاستی مشاعرہ کابے شمار تعاون مولانا مونس کرمانی ناظم مدرسہ بدرالعلوم للبنات بیدرنے کیا۔ جس سے پروگرام کے انعقاد میں آسانیاں میسر آئیں، عمدہ ضیافت کااہتمام کیاگیاتھا۔ مبین احمد زخم ؔیادگیر کا بھی تعاون عمل شامل حال رہا۔ محمد علیم الدین بندہ نوازی نے اپناصحافتی تعاون جاری رکھا۔ ادارہ ”یارانِ ادب“ ان تمام کاممنون ہے اور ان کے حق میں دعا گوہے۔