بیدر کے MLC اروند کمارارلی نے مختلف وزراء سے پوچھے کئی سوال، جوابات میں ہوئے کئی انکشافات
بیدر: 21/ستمبر (وائی آر) بیدر بلدیہ میں جملہ 3 ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جنہوں نے رقم میں خرد برد کی ہے۔ خرد برد کرتے ہوئے 3لاکھ 85ہزار 118روپئے کامعاملہ سامنے آیاہے۔ یہ رقم وہ ہے جو اہلیان بیدر سے رہائشی مکانات کے ٹیکس کی صورت میں وصولی گئی تھی۔ جن چار افراد نے اپنے فرائض کونبھاتے ہوئے دھوکا دیا وہ بلدیہ بیدر کااسٹاف ہے جن کے نام اس طرح ہیں۔
۱۔محمدناصر خان انچارج ٹیکس وصول کنندہ ۲۔ لوکیش۔۳۔بسواراج بورے دوم درجہ کا معاون۔۴۔محبوب صاب۔12/اگست 2021کو ڈپٹی کمشنر بیدر نے انہیں ان کی خدمات سے معطل کردیاہے۔ جبکہ کمشنر بلدیہ بیدر نے بلدیہ کی رقم میں خرد برد کرنے کے معاملہ کے پیش نظر ان چاروں اسٹاف کے خلاف بیدر مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیاہے۔ کیس کانمبر54/2021ہے۔ دفعات 409,406اور 34 آئی پی سی لگاتے ہوئے 12اگست2021کو کیس درج کیاگیاہے۔
یہ اطلاعات بلدیاتی وزیر برائے حکومت کرناٹک جناب این ناگ راجو نے بیدر کے رکن قانون سازکونسل اروند کمارارلی کو کونسل میں دی ہیں اور تحریری طورپر ان کے سوالات کے جوابات دئے ہیں۔ چھوٹی صنعتیں اور عوامی کاروبار کے وزیر این ناگراجو (ایم بی ٹی) سے سوال کیاگیاتھاکہ مرکزی حکومت نے سابقہ 3سال میں پردھان منتری اُدیوگ سرجن اسکیم کے تحت بیدر ضلع کے شہر اور دیہی علاقوں میں کتنے یونٹ قائم کئے ہیں۔ اس کی تفصیل بتائیں۔
اس کے جواب میں فاضل وزیر نے بتایاکہ سال 2018-19میں دیہی علاقے میں 48اور شہری علاقے میں 24اس طرح جملہ 72 یونٹ قائم کئے گئے۔ سال 2019-20میں دیہی علاقے میں 53اور شہری علاقے میں 23اس طرح جملہ 76یونٹ کاقیام عمل میں لایاگیا۔ سال موجودہ یعنی 2020-21میں دیہی علاقے میں 41اورشہری علاقے میں 19اس طرح جملہ 60یونٹوں کاقیام عمل میں آیاہے۔
اروندکمارارلی ایم ایل سی نے محکمہ خواتین اور بہبودئ اطفال، معذورین اور سینئر سٹیزن محکمہ کے وزیر آچار ہالپا بسپا سے کئے گئے سوال کا وزیر موصوف نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ بیدر میں خواتین کی مدد کے لئے مراکز جاری وساری ہیں۔ یونیورسل آف وومن ہلپ لائن نامی ہلپ لائن کانمبر181ہے۔ خواتین اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو لے کر فوری طورپر 181پر فون کرسکتی ہیں۔ ان تک فوری مدد پہنچ جاتی ہے۔ یہ ہلپ لائن محکمہ خواتین اور بہبودیئ اطفال اور محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے اشتراک سے مفت 24×7خدمات انجام دیتاہے۔
سکھی کیندر سے متعلق دریافت کئے گئے سوال کے جواب میں وزیر ہالپا بسپا نے بتایاکہ سال 2018-19کو سکھی مرکز شروع نہیں ہواتھا۔ البتہ سال 20-2019 کو 43.76 لاکھ روپئے جاری کئے گئے تھے۔ 3.02 لاکھ روپئے استعمال کئے گئے۔40.73 لاکھ روپئے باقی ہیں۔ اسی طرح سال 21-2020میں جملہ 21لاکھ کی رقم جاری کی گئی۔ 14.97لاکھ روپئے خرچ ہوئے اور 6.03لاکھ روپئے باقی ہیں۔
اس مرکز سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف ہالپا نے بتایاکہ اس اسکیم کے تحت مظلوم خاتون کے لئے کئی طرح کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ طبی خدمات، پولیس مدد، قانونی مدد، اورفوری طورپر سہارا دیاجاتاہے۔ اگست 2021 کے ختم تک بیدر او۔ ایس۔ سی مرکز میں جملہ 76خاتون کو سہولیات فراہم کی گئیں۔