زرعی قوانین کے خلاف اکالی دل کا ’یومِ سیاہ‘، ہریانہ-دہلی تمام راستے بند، سڑکوں پر جام
آج کے دن لوک سبھا سے زرعی قوانین کو منظور کیا گیا تھا لہذا اس دن کو اکالی دن نے یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے
نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک لگاتار جاری ہے اور اب سیاسی جماعتیں کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو رہی ہیں۔ شرومنی اکالی دل کی جانب سے آج ’یوم سیاہ‘ منانے کا اعلان کیا ہے اور بڑی تعداد میں پارٹی کے لوگ اور کسان پنجاب سے دہلی پہنچے ہیں۔
خیال رہے کہ آج کے دن لوک سبھا سے زرعی قوانین کو منظور کیا گیا تھا لہذا اس دن کو اکالی دن نے یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اکالی دن کے لیڈران اور کارکنان دہلی میں رکاب گنج سے پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے والے ہیں لیکن پولیس اس کی اجازت نہیں دے رہی۔
اکالی دل کے احتجاج کے پیش نظر ہی دہلی پولیس نے جھڑودہ کلاں بارڈر پر ٹریفک کو بند کیا ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر کئی راستوں پر ٹریفک متاثر ہے۔ دہلی کے مختلف علاقوں میں کسان تحریک کے پیش نظر حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اور کئی مقامات پر بیریکیڈنگ لگاکر ٹریفک ڈائیورٹ کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، دہلی ٹریفک پولیس نے اطلاع دی ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر جھڑودہ کلاں بارڈر پر دونوں طرف کا راستہ بیریکیڈ لگاکر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نظام پور بارڈر، سدی پور گاؤں سمیت دیگر تمام سرحدوں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ اکالی دل نے پنجاب سے ہی اپنا احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا تھا اور ہریانہ سے ہوتے ہوئے دہلی آنے کی کوشش کی تھی۔ کئی مقامات پر اکالی دل کے کارکنان نے بیریکیڈنگ بھی ہٹانے کی کوشش کی۔
اکالی دل کے لیڈر سکھبیر سنگھ بادل اور دیگر تمام لیڈران اس وقت دہلی میں موجود ہیں۔ یہاں گرودوارا رکاب گنج میں پارٹی کی میٹنگ کی جا رہی ہے اور احتجاج کے حوالہ سے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ گرودوارے کے باہر بھی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔