کرناٹک: خاتون ٹیچر کا انوکھا احتجاج، ‘جب تک سڑک نہیں بنتی، شادی نہیں کرونگی’
ایک خاتون ٹیچر نے عہد کیا ہے کہ جب تک ان کے گاؤں تک سڑک نہیں بنتی شادی نہیں کریں گی۔
باگلکوٹ: آر ڈی بندو جو کہ باگل کوٹ ضلع کے کوڈالاسنگاما کی ہائی اسکول ٹیچر ہیں، نے اپنی شادی کو اس وقت تک روکنے کا فیصلہ کیا جب تک ایچ رام پورہ سے ہیڈنی گاوٴں تک سڑک نہیں بن جاتی۔ اپنے گاؤں جانے والی سڑک کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے شادی کی تجاویز کو مسترد کرنے سے مایوس ایک خاتون ٹیچر نے ایک انوکھا احتجاج کیا۔
ایچ رام پورہ کی متوطن آر ڈی بندو، جو ضلع بگل کوٹ کے کوڈالاسنگاما میں ہائی اسکول ٹیچر کے طور پر اپنے فرائض انجام دیتی ہیں نے بتایا کہ انہوں نے 1 سال قبل وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ایچ رامپورہ سے 5 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا گیا تھا، وزیراعظم آفس کے عہدیداروں نے خط کا جواب دیا اور کہا کہ متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ کام کو انجام دیں۔ 2 کلومیٹر سڑک بنائی گئی ، لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے کام رک گیا۔
بندو نے اب اس سلسلے میں چیف منسٹر بسوراج بومائی کو خط لکھا ہے۔ خط کے جواب میں چیف سیکرٹری نے وعدہ کیا ہے کہ سڑک کا کام مکمل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ بندو نے بتایا کہ گاؤں کا یہ علاقہ پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے۔
سڑک کی عدم موجودگی نے مکینوں کی پریشانیوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔ کچی سڑک برسات کے موسم میں ناقابل استعمال ہوجاتی ہے اور موٹر سواروں کو ہر روز مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گاؤں میں بس سروس نہیں ہے۔ چنانچہ گاوٴں کے طلبا کو بھی تقریبا5 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے تاکہ ہوچاوہنہلی، مایا کونڈہ اور بسواپورہ کے اسکولوں میں داخل ہوسکیں کیونکہ ایچ رام پورہ کا اسکول صرف 5ویں جماعت تک ہی ہے۔
بندو نے کہا کہ رامپورہ جہاں 50 سے زائد خاندان رہتے ہیں، بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ میرا خاندان میرے فیصلے پر میرے ساتھ کھڑا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے گاؤں کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔ میں اپنے اس فیصلے پر قائم ہوں۔
مایا کونڈا کے ایم ایل اے این لنگنا نے کہا کہ سڑک سے بقیہ کام حکومت کی جانب سے گرانٹ ملنے کے بعد مکمل کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر مہنتش بلاگی نے گاؤں کا دورہ کیا اور ضروری کارروائی کا وعدہ کیا۔ (بشکریہ: ڈی ایچ)