مولانا پی ایم مزمل کے ہاتھوں مدرسہ عبد اللہ بن عباس ؓ کاافتتاح
بیدر: یکم ستمبر (اے این ) افسر علی نعیمی ندوی مہتمم مدرسہ عبد اللہ بن عباس ؓ کی اطلاع کے بموجب 31اگست 2021ء کو مولانا پی ایم مزل صاحب کے ہاتھوں مدرسہ عبد اللہ بن عباس ؓ کا افتتاح روبرو گورنمٹ اسکول مستعد پورہ، بیدر عمل میں آیا۔
اس موقع پر پی ایم مزمل صاحب والا جاہی رشادی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی کے تین مراحل ہوتے ہیں، بچپن، جوانی اور بڑھاپا، بچپن کا زمانہ اصل تعلیم و تربیت کا ہوتا ہے۔ جوانی کا دور اللہ کو بہت زیادہ پسندیدہ دور ہے۔جوانی کی عبادت سے اللہ بہت خوش ہوتے ہیں، کوئی جسم روح کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح کوئی عبادت علم کے بغیر قبول تو دور کی بات ہے ادابھی نہیں ہوتی۔ نوجوانوں کا طبقہ عبادت اور دینی علوم سے دور ہے، ابھی امت میں %20 بھی قرآن داخل نہیں ہوا ہے، ہزار نوجوانوں میں سے 800 سو ایسے نکلیں گے جن کو کلمہ بھی صحیح سے پڑھنے نہیں آتا، ایسے بھی مسلمان ہیں جن کو سالہا سال گزر جاتے ہیں لیکن ان کو قرآن اٹھانے کی سعادت نصیب نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امت میں زوال اس وقت شروع ہو جاتا جب دو چیزیں داخل ہوجائے، ایک ترکِ قرآن اور دوسرا اختلاف، امت اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک اس میں قرآن نہ آئے اور اتحاد نہ آئے۔کتنا ہی دنیا کے لیے مرو دنیا اتناہی ملے گی جتنا ہمارے مقدر میں ہے۔ صرف نام رکھنے سے مسلمان کوئی نہیں ہوتا،اعمال سے ہوتا ہے، ایمان، عبادت، معاملات اور معاشرت سے مسلمان ہوتا ہے۔
اس موقع پر رحیم خان ایم ایل اے بیدر، رؤف الدین کچہری والے چیر مین حج کمیٹی کرناٹک اسٹیٹ، مفتیان کرام، علماء و حفاظ اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جلسہ کے تمام انتظامات کی نگرانی جناب محمد نبی قریشی صدر آل انڈیا ایکشن کمیٹی جمیعت القریش کرناٹک اسٹیٹ، محمد عمرقریشی اور محمد سمیر قریشی نے کی۔ مفتی افسر علی نعیمی ندوی نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ مولانا عبد الوحید قاسمی صاحب کی دعا پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔