معروف شاعرہ نسیم خانم صبا کوپل کا انتقال پُرملال، ادبی حلقوں میں غم کی لہر، اظہارِ تعزیت کا سلسلہ جاری
بنگلورو: 30/اگست (پی آر) ریاست کرناٹک کی مشہور شاعرہ نسیم خانم صبا، کوپل آج 30/اگست 2021 کو دوپہر 12:30 بجے کے قریب انتقال کر گئیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے ان کی طبیعت شدید ناساز تھی، بتایا جاتا ہے کہ وہ لنگ کینسر کے مرض میں مبتلا رہیں، اور اسی مرض میں اپنے مالک حقیقی سے جا ملیں۔ پیشہ سے سرکاری معلمہ تھیں، اردو کی خدمات انجام دینے والی نسیم خانم صبا نے اپنے کلام میں دینی سرگرمیوں کو ہمیشہ فوقیت دیں، ان کے اشعار بہ معنی ہوا کرتے تھے، وہ نوجوانوں میں بے مقصدیت پر ہمیشہ فکر مند رہا کرتیں تھیں، دینی مزاج، اور اپنے کام میں مستقل مزاجی ان کی نمایاں پہچان تھی۔ ہمیشہ باپردہ رہتیں، ضرورت مندوں کی مدد میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتی تھی۔ اس کے علاوہ سماجی، ملی اور ادبی موضوعات ان کی شاعری کا مرکز ہوا کرتی تھی۔
محترمہ کئی ماہ سے علیل تھیں انہیں لنگ کینسر جیسے عارضہ میں مبتلا تھیں اور کچھ دنوں قبل وہ کئی واٹس ایپ گروپ سے بھی خود ہی خارج ہوگئیں تھیں۔ جب رابطہ کیا گیا تو پتہ چلا زیادہ بات کرنا بھی محال ہے اور ڈاکٹروں نے آرام کرنے کی صلاح دی ہے۔
نسیم خانم صبا کوپل کا انتقال، اردو دنیا کے لئے بہت بڑا نقصان ہے: بزمِ امیدِ فردا کا اظہارِ تعزیت
سید عرفان اللہ، سرپرست، بزمِ امیدِ فردا کے بموجب ‘میں گاڑی پر سوار تھا اور میرا فون مسلسل بجے جا رہا تھا۔ مجھے فون کی رنگ نے اتنا تنگ کیا کہ آخر ایک طرف اپنی گاڑی کھڑی کر دی اور غصہ میں فون اٹھا لیا۔ لیکن سامنے سے جو خبر موصول ہوئی ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑ گئے۔ گاڑی مانو گرنے والی تھی۔ گاڑی اور خود کو سنبھالتے ہوئے صرف اتنا ہی منہ سے نکلا ”اچھا تھوڑا انتظار کرو میں تفصیلات دریافت کرتا ہوں“۔ جناب مدثر احمد، مدیر آج کا انقلاب نے مجھے اطلاع دی تھی کہ ہمارے بیچ جواں سال شاعرہ، معلمہ اور ایک مخلص خاتون محترمہ نسیم خانم صبا ؔ نہیں رہی انہیں ایک گروپ سے یہ اطلاع ملی تھی اور مجھے سے تصدیق کے لئے فون کیا تھا۔
میں نے جب ان کے فون پر کال لگایا تو کسی نے جواب نہیں دیا اور مجھے قویٰ یقین ہو چلا کہ جو خبر آئی ہے وہ بالکل درستہے۔ لیکن پھر بھی دل نہیں مان رہا تھا تب میری عزیز جناب محمد علی جو کپل کے ای۔سی۔ او ہیں سے فون پر رابطہ کیا اور انہوں نے مجھے پوری خبر تصدیق کے ساتھ یوں دی کہ ”محترمہ نسیم خانم صبا“ آج بروز پیر 30 اگست 2021 دن کے تقریبا 12:30 بجے اس دارِ فانی سے کوچ کر گئیں“۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
ایک باپردہ شاعرہ جس نے پردہ میں مشاعرہ پڑھ کر کافی شہرت اور داد و تحسین حاصل کی تھیں۔ اسی سلسلہ میں محترمہ کے تعلق سے آج کے انقلاب میں ایک کالم بھی شائع ہوا تھا جس میں مدیر نے محترمہ کی خوب پذیرائی فرمائی تھی۔ اکثر جب بھی ان کو کسی کی وصال کی خبر ملتی تو وہ فرماتیں۔
در سگاہ فکر و فن سے جو ہوئے رخصت صبا
آسماں ان کی لحد پر پھول برسائے سدا
آج انہیں کہ اشعار انہیں پر صادر ہوگئے۔ جنازہ کی نماز بعد نمازِ مغرب ادا کی جائیگی اور تدفین مردانہ غیب درگاہ قبرستان، کپل عمل میں آئے گی۔ اللہ سے ہم تمام دعاگو ہیں کہ”اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عنایت کرے اور ان کو کروٹ کروٹ درجات عطا کرے اور آپ کے والدین و بھائی اور بہنوں کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔“ یقینا یہ اردو دنیا کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔
یاران ادب بیدر کی سیکرٹری کا اظہارِ تعزیت
رخسانہ نازنین جوائینٹ سکریٹری ” یاران ادب ” بیدر نے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘حسب معمول گھریلو کام کاج سے فارغ ہوکر فون کھولا تو ایک دکھ بھری خبر ملی۔ ریاست کرناٹک کی معروف شاعرہ اور معلمہ نسیم خانم صبا صاحبہ جہان فانی سے کوچ کرگئیں۔ انا للہ وانا الہ راجعون۔ اللہ تعالی مغفرت فرمائے۔ جنت الفردوس میں بلند درجات عطا کرے اور متعلقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین!
بڑی مخلص ہستی تھیں۔ میرے افسانے بڑے شوق سے پڑھا کرتی تھیں۔ پچھلے سال اپنے شعری مجموعے پر تاثرات لکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا مگر میں نے اپنی مصروفیات کے سبب معذرت چاہ لی تھی۔ میری کوتاہی سمجھئے یا عدیم الفرصتی کہ کئی ماہ سے انکی خیریت بھی دریافت نہ کرپائی اور آج اچانک یہ اطلاع ملی۔ واقعی زندگی کے سفر میں کب کس کا ساتھ چھوٹ جائے کہا نہیں جاسکتا۔ دل غم سے بوجھل ہے۔
“یاران ادب” انکی مغفرت کے لئے دعاگو ہے۔ اللہ تعالی انکی تمام علمی اور ادبی سرگرمیوں کو قبول کرے۔ آمین ثم آمین