ممبئی میں خواتین کی “ویمن اِن فری انڈیا، چیلنجزاورمواقع” اعزازی نشست کا کامیاب انعقاد
جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر حلقہ خواتین کی جانب سے اہم سماجی خدمت گزران کے لیے اعزازی نشست کا کامیاب انعقاد
خواتین سماج کی تشکیل میں بہترین و اعلی خدمات انجام دیتی رہی ہیں، اب ہم مسائل کا رونا نہ روئیں بلکہ اُس کے حل کا تدارک کریں: ورشا ودیا ولاس جنرل سیکریٹری نشہ بندی منڈل
ممبئی: 29/ اگست(پی آر) مراٹھی پترکار سنگھ میں حلقہٴ خواتین جماعت اسلامی ہند ممبئی کی طرف سے خواتین کے لئے ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں شہر کی قابل قدر خواتین کو اعزاز دیا گیا۔ ممبئی شہر کی معزز اور قابل قدر خواتین کو انکی مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے بہترین اعزاز سے نوازا گیا۔
ورشا ودیا ولاس جنرل سیکریٹری نشہ بندی منڈل ایک اہم مقرر کے طور پر مدعو کی گئی تھیں، اپنی گفتگو میں اُنہوں نے کہا کہ خواتین کے جو مسائل ہیں انکا حل خواتین کو ہی مل کر ڈھونڈھنا ہوگا اسکے لیے ہمیں متحد ہو کر كام کرنا چاہیے اور اپنی صلاحیتوں کو بروئےکار لانے کی انتھک کوششیں کرنی ہوگی۔اگلي مقررہ محترمہ ثنا ملک شیخ آرکیٹیکچ، ممبر آف نیشنل کانگریس پارٹی، رہبر فاؤنڈیشن تھیں جس میں انہوں کہا کہ عورتیں اپنی ذات کی دشمن نہ بنے بلکہ ایک دوسرے کا سہارا بنے اور ایک دوسرے کو آگے بڑھائے۔ بیٹااور بیٹی میں تفریق نہ کریں اسی طرح بیٹی اور بہو میں بھی تفریق نہ کریں۔
ریشما شیلاتکرسوشل ریفارمز، اینیمل ایکٹوسٹ نے خواتین کی شان میں کہ ہر خاتون میں ایک جھانسی کی رانی پنہاں ہے ضرورت ھے اسے ڈھونڈھنے کی۔ اگلی مہمان مقررہ پریتی شرما مینن، سوشل ایکٹوسٹ نے اپنی گفتگو میں واضح کیا کہ خواتیں کو مالی حیثیت سے بھی مستحکم ھونا چاھیے تاکہ وہ ہر مشکل کا حل تلاش کر پائے۔محترمہ سمیٹرا شریواستو ( آپ پارٹی)نے کہا کہ ہم عورتوں کو تمام لوگوں کے لئے مثال بننا چاہیے۔
ڈاکٹر فریدہ اختر معاون ناظمہ جماعت اسلامی ہند ممبئی حلقہ خواتین نے اسلامی نقطہ نظر سے عورت کی حیثیت کو پیش کیا اور کہا کہ عورت اور مرد ایک دوسرے کو تکمیل دیتے ہیں باوجود اس کے انکی جسمانی ساخت مختلف ہیں لیکن جذباتی اعتبار سے دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ مزید اُنہوں نے کہا کہ عریانیت اور فحاشی ترقی کا ضامن نہیں ہوسکتی۔
پروگرام کا اختتام ممتاز نظیر شیخ ناظمہ جماعت اسلامی ہند کے اختتامی کلمات پر ہوا جس میں انہوں نے تمام ہی خدمت گزران کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی خواتین کو بنیادی مسائل درپیش ہیں اور سب سے بڑا مسلہ اُنکے تحفظ کا ہے اور ہمیں ایک محفوظ اور پرسکون سماج کی تعمیرِ نو کے لیے مستقل کوشاں رہنا چاہیے۔
اعزازی تقریب میں شریک تمام خواتین نے مسرّت کا اظہار کیا، مستقبل میں بھی اپنے کاموں کو آگے جاری رکھنے کی یقین دھانی کی اور سماج کی تشکیل میں اپنا مکمل رول درج کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پروگرام میں موجود شرکا کی تعداد 80 تھی۔نظامت کے فرائض ریحانہ دیشمکھ نے انجام دیے۔