تلنگانہریاستوں سے

حیدرآباد: ”ہندوستانی سماج، مسلمان اور دستور ہند“ کتاب کا رسم اجراء

رسم اجراء تقریب میں ممتاز دانشوروں ڈاکٹر م ق سلیم، علی حیدر رضوی اور مجیب الرحمن کا خطاب

حیدرآباد: 17/اگست (کے کے) ڈیسنٹ ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر اہتمام محمد واحد علی خان کی کتاب ”ہندوستانی سماج، مسلمان اور دستور ہند“ کی رسم اجراء تقریب اردو گھر مغلپورہ میں ممتاز ادیب و نقاد ڈاکٹر م ق سلیم صدر شعبہ اردو شادان کالج کی صدارت میں منعقد ہوا۔ مہمان خصوصی سینئر حافی علی حیدر رضوی اور محمد مجیب الرحمن تھے۔ مہمانان اعزازی میں ڈاکٹرمحمد لیئق، صحافی نصراللہ، صاحبزادہ مبارک تھے۔

اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے صدر جلسہ ڈاکٹر م ق سلیم صدر شعبہ اردو شادان کالج نے کہاکہ ہم کو آزاد ہوئے 75 سال کا عرصہ ہوا۔ ان 75 سالوں میں جس طرح ہمارے اندر شعور بیدار ہونا تھا وہ پیدا نہیں ہوسکا۔ آج بھی ہم پسماندہ ہیں۔ ہماری خواندگی کی شرح کم ہے۔ عدلیہ اور سیل سرویسس میں ہماری نمائندگی بہت کم ہے۔ ہمارا دستور ضخیم ہونے کے ساتھ دنیا کا بڑا دستور ہے۔ ہم اس سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہورہا ہے۔ واحد علی خان نے ایک ادنی سی کوشش کی ہے۔

انھوں نے کہاکہ ڈھائی سال کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ایک آئی پی ایس آفیسر اگروال نے دستور کوشعری شکل دی ہے اور 394 شعروں میں اس کو پیش کیا۔ ایسی پہل ہمارے پاس بھی ہونی چاہئے۔ یہ کتاب نام کے اعتبار سے ہندوستانی سماج، مسلمان اور دستور تین حصوں پر مشتمل ہے۔ مگر اندرونی صفحات پر انھوں نے سات ابواب میں تقسیم کرکے ذیلی سرخیوں کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کی۔ ہمارا دستور (قرآن) ہے مگر ہمارا قومی دستور ہند ک کے بارے میں بھی واقفیت ضروری ہے۔ ہر باشعور شہری کویہ دستور پڑھنا چاہئے بلکہ اپنے گھر میں رکھنا چاہئے۔ اس طرح یہ کتاب بھی ہر شہری کو خریدنا چاہئے تاکہ ہم عملی میدان میں آگے آئیں اور آواز اٹھاسکیں ورنہ ہر شر پسند اس میں ترمیم کرتے چلے جائیں گے۔

مہمان خصوصی سینئر صحافی علی حیدر رضوی نے کہاکہ ہم صرف ظاہری طور پر کام کرتے ہیں۔ عملی طور پر کامنہیں کرتے۔ ہمیں عملی میدان میں آگے آنا چاہئے۔ دستور کے خلاف کوئی کام ہو تو اس کے لیے آواز اٹھانا چاہئے۔ اس لیے ہم اپنا حق نہیں منواسکتے۔ ہم کو دستور کی حفاظت کے لیے آگے آناچاہئے۔

خطبہ استقبالیہ میں مصنف کتاب ایڈوکیٹ محمدواحد علی خان نے کہاکہ کتاب لکھنے کا مقصد قوم میں شعور پیدا کرنا ہے۔ انھوں نے کہاکہ آج ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ دستور کو جانیں اور بنیادی حقوق کو سمجھیں۔ میں نے ایک قدم بڑھاکر پہل کی ہے۔ اس طرح دوسروں کو بھی آگے آنا چاہئے۔ محمد مجیب الرحمن مقدس نے اسلامی نقطہ نظر سے ہماری رہنمائی ضروری ہے۔ اس لیے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو۔ ڈاکٹر محمد لیئق نے کہاکہ مسلمان اپنے پیروں پر کھڑے رہیں تاکہ ہم کسی بھی مخالفت کامقابلہ کریں۔ پیشہ ورانہ کورسس کے ساتھ ٹکنیکل کورسس میں آگے آئیں۔ دستور کے حق کو استعمال کریں۔ڈیسنٹ ایجوکیشنل سوسائٹی کے عہدیداروں کی جانب سے صدرجلسہ مہمانوں، اعزازی مہمانوں کی گلپوشی کی گئی۔

صدر جلسہ ڈاکٹر م ق سلیم صدرشعبہ اردو شادان کالج نے کتاب ”ہندوستانی سماج، مسلمان اور دستور“ کی رسم اجرء کا خوشگوار فریضہ انجام دیا۔ نظامت کے فرائض محمد توفیق احمد نے انجام دیئے جلسہ کے اختتام سے قبل محمد مجیب الرحمن گلوکار غزل گلوکار نے مشہور شعرا کی غزلیں اور گیت سناکر محفل میں سماع باندھ دیا اور مزاحیہ شاعری سناکر محفل کو زعفران زار بنادیا۔ اردو گھر میں ادبا، شعرا، صحافیوں اور وکلا کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر ذکی کے شکریہ پر یہ جلسہ اختتام پذیرہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!