ٹاپ اسٹوری

دلت سرپنچ کے ذریعہ پرچم لہرنے پر حملہ، شیوراج حکومت سے رپورٹ طلب

قومی کمیشن برائے شیڈولڈ کاسٹ نے چیف سکریٹری، ڈی جی پی کے علاوہ چھترپور ضلع کے ڈسٹرکٹ کلکٹر اور پولیس چیف کو بھی نوٹس جاری کر کے معاملے کی تحقیقات کرنے اور جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔

چنڈی گڑھ: ہندوستان کی 75 ویں سالگرہ پر 15 اگست کو مدھیہ پردیش کے چھترپور ضلع واقع دھامچی گاوں میں دلت سرپنچ اور ان کے خاندان کو پرچم لہرانے پر گرام پنچایت (سورن) کے ذریعہ حملہ کیے جانے کے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے قومی کمیشن برائے شیڈولڈ کاسٹ نے مدھیہ پردیش کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت کو نوٹس بھیجاہے اورفوری کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔

یہ اطلاع کمیشن کے چیئرمین وجے سانپلا نے آج یہاں جاری ایک بیان میں دی۔ سانپلا کے مطابق سوشل میڈیا اور مختلف ویب سائٹس پر وائرل ویڈیو سے کمیشن کوپتہ چلا کہ دھامچی کے سرپنچ ہنو بسور پر گرام پنچایت کے سکریٹری سنیل تیواری نے اپنی غیرموجودگی میں پرچم لہرانے کے تعلق سے حملہ کیا اور مارا پیٹا۔ مختلف ویب سائٹس پر چھپی خبروں کے مطابق سرپنچ کی بیوی اور بہو کو بھی درمیان میں آنے پر سکریٹری نے مارا پیٹا۔

سانپلا نے آج اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پرٹوئٹ کے ذریعہ مدھیہ پردیش کے چیف سکریٹری اورڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے اس معاملے میں کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک دلت سرپنچ پر آزادی کے موقع پر قومی پرچم لہرانے پر حملہ کیا گیا۔

کمیشن نے چیف سکریٹری، ڈائریکٹر جنرل پولیس کے علاوہ چھترپور ضلع کے ڈسٹرکٹ کلکٹر اور پولیس چیف کو نوٹس بھی جاری کر کے معاملے کی تحقیقات کرنے اور جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی سانپلا نے عہدیداروں کو خبردار کیا ہے کہ اگر کارروائی کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی تو کمیشن اپنے اختیارات استعمال کر کے انہیں دہلی میں پیش ہونے کے لیے سمن جاری کر سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!