بسواکلیان میں یومِ صحافت کا انعقاد، صحافیوں کو پیش کی گئی تہنیت
بسواکلیان: 31/جولائی (کے ایس) بسواکلیان تعلقہ گنگا جمنی تہذیب کازندہ شاہکار ہے۔ یہاں کی عوام بلا لحاظ مذہب و ملت اپنے کام انجام دیتے ہیں۔ ذات پات پر یقین نہیں رکھتے اور ہندو مسلم آپس میں ایک دوسرے کے دُکھ درد، خوشی و غم اور میل ملاپ میں شامل رہتے ہیں۔ صحافیوں کا کام یہ ہے کہ اپنے اطراف و اکناف ہونے والے واقعات اور سماجی ضرورتوں کو اجاگر کریں، عام طور پر ایسا بہت کم ہوتا ہے۔ بُرائیوں کو اُجاگر کرنا اور اُسکو روکنا بہت ضروری ہے۔ بُرائی اور ظلم دیکھ کر خاموش بیٹھنا بھی جُرم ہے۔ صحافت میں سچائی، پاکیزگی اور بے باکی کا ہونا نہایت ہی ضروری ہے۔ اس بات کا خیال پریس کو ہونا چاہئے۔ یہ باتیں سرکل انسپکٹر نانے گوڑا نے یومِ صحافت کے موقع پر بسواکلیان کی ایک اکیڈمی کے ذریعہ منعقدہ ایک پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہیں۔
سی پی آئی نے مزید بتایا کہ بسواکلیان میں عوام اپنے کاروبار میں مگن اور مستعد رہتے ہیں، جو بڑی اہمیت کا حامل ہے، انسان جب اپنے کاروبار میں مگن اور مستعد ہوتا ہے تو اُس شخص کا کسی جرم یا کوئی اور بُرائی میں ملوث ہونے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
مُکیش ساہے سابقہ آئی اے ایس نے بتایا کہ صحافت جمہوری عمارت کا چوتھا ستون ہے اور اُسکے بغیر جمہوریت ناممکن ہے۔ غیر جانبداری اور سچائی کے ساتھ خبر پیش کرنا ہی دراصل صحافیوں کا اصل کام ہے۔ سی پی آئی منٹھال رگھویر سنگھ ٹھاکور نے بتایا کہ پولیس اور پریس کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ بغیر پولیس کے صحافیوں کو چاہئے کہ سچائی کو اُجاگر کریں اور بُرائیوں کے خلاف لکھیں۔
اس موقعہ پر تمام صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی، جسمیں سینئیر صحافی خواجہ سرتاج الدین، نعیم الدین، کلیان راؤ، پردیپ دیسا جی، اُدئے کمارے مولے، الیکٹرانک میڈیا بی کے نیوز سید اکبر، ذاکر، زبیر نواز، کلیان جنگ، مظہر ماس میڈیا اور دیگر صحافی موجود تھے۔
اس موقع پر ناہیدہ سلطانہ سی ایم سی چیرمین بسواکلیان، مُکیش ساہے موظف آئی اے ایس، بسوراج بی ای او بسواکلیان، جے ایس نانے گوڈاسی پی آئی بسواکلیان، رگھویر سنگھ ٹھاکور سی پی آئی منٹھال، مجاہد پاشاہ، ڈاکٹر بھیم شنکر برادر لیکچرر و دیگر موجود تھے۔ اس پروگرام کی کاروائی ڈاکٹر بھیم شنکر برادر نے چلائی۔