ضلع بیدر سے

لاک ڈاؤن میں MLA رحیم خان اپنے حلقہ اسمبلی کے پریشان حال غریبوں سے دور، سرکاری پروگراموں میں موجود: نبی قریشی

بیدر: 30/مئی (اے ایس ایم) محمد نبی قریشی صدر بیدر ضلع جنتادل (ایس) اقلیتی سیل نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ آج پورے ملک میں ریاستِ کرناٹک میں کوویڈ۔19کی صورتحال انتہائی سنگین ہوتی جارہی ہے۔بیدر میں بھی کوویڈ۔19کی اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان حال غریبوں‘بیماروں اور مستحقین کی درد بھری آواز سننے والا کوئی نہیں ہے۔ آج کرناٹک کے تقریبا ارکانِ اسمبلی اپنے اپنے اسمبلی حلقہ جات میں لاک ڈاؤن سے پریشان حال غریبوں، محتاجوں، بیماروں اور مستحقین کی مدد کیلئے آگے آئے ہیں۔ مگر بیدر حلقہ اسمبلی کی بد قسمتی یہ ہے کہ یہاں رکن اسمبلی جناب محمد رحیم خان ہیں‘جو حکومت کی جانب سے منعقدہ پروگراموں میں حصہ لے کر سوشیل میڈیا کے ذریعے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ عوام کے ہمدرد ہیں، یہ ان کی غفلت ہے۔ جس پروگرام میں شرکت کرنا وہ اپنی شان سمجھ رہے ہیں‘پروگرام کا انعقاد کرنا بیدر ضلع نتظامیہ کا کام ہے۔ بطور مہمان شرکت کرنا صرف ان کا کام ہے۔ پروگرام میں شرکت کرکے سوشیل میڈیا پر بیان بازی کرنے سے بہتر ہے کہ وہ اپنے حلقہ اسمبلی میں عوام کے درمیان آکر ان کی آہ وبکا اور تکالیف سماعت کریں۔

آج لاک ڈاؤن کی سنگین صورتحال ہے۔پہلے ہی غریب عوام کورونا کی پہلی لہر کے لاک ڈاؤن سے ابھی سنبھلے بھی نہیں تھے کہ کورونا کی دوسری لہر کے لاک ڈاؤن نے پریشان حال غریبوں کی کمر ہی توڑ دی ہے۔مہنگائی کے اس پُر آشوب دور میں بیماروں کاعلاج‘پریشان حال غریبوں کی روز مرہ زندگی کی مشکلات انتہائی تکالیف میں ہے۔ کئی ایسے خاندان ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے فاقہ کشی کی زندگی گزار رہے ہیں‘انھیں ایک وقت کا کھانا بھی میسر ہونا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔ کچھ لوگ تو اپنے گھر کے زیورات فروخت یا رہن رکھ کر بڑی مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں۔ان کا درد کون سُنے گا۔آج دیکھئے دیگر ارکانِ اسمبلی غریب عوام غریب محلہ جات میں پہنچ کر ان کی تکالیف کو دیکھ کر آنکھ سے آنسوں نکال رہے ہیں اور ان سے جو بھی ہوسکتا ہے ایسے غریب پریشان حال خاندان کی مدد کررہے ہیں۔

رحیم خان کو اللہ نے دولت سے نوازا ہے مگر رحیم خان نے اللہ کی دی ہوئی دولت کو مستحقین میں‘ پریشان حال غریبوں میں اور بیماروں خرچ نہیں کررہے ہیں‘انھیں اپنے ساتھی ارکانِ اسمبلی سے ترغیب لینی چاہئے کہ وہ اپنے حلقہ اسمبلی میں عوام کی کس طرح مدد کررہے ہیں۔ اسپتالوں میں آکسیجن اور دواوں کی عدم دستیابی ہو توان کام ہے کہ حکومت کواس سے واقف کرائیں۔ مرنے والوں کے لواحقین کی آہ و بکا سنیں۔ قبرستانوں میں تدفین اور شمشانوں میں بیک وقت جلتی چتائیں ان کے ضمیر کو کچوکے لگا رہی ہیں۔حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ کوویڈمریضوں کی تدفین کا انتظام اور شمشانوں میں چتا کو آگ لگانے کا کام نجی این جی اوز کررہی ہیں۔

عوامی منتخب نمائندے کوویڈ کیر اسپتال کھول رہے ہیں۔ایمبولینس اور آکسیجن کی فراہمی کیلئے دن رات ایک کررہے ہیں۔جبکہ یہ کام بیدر کے رکن اسمبلی جناب محمد رحیم خان کو اپنی ٹیم کے ساتھ کرنا چاہئے تھا یا اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کرانا چاہئے تھا۔ایسی صورتحال اگر رہتی ہے تو بیدر حلقہ اسمبلی کی عوام انھیں جگہ جگہ جب پکڑ کر سوالات پوچھیں گی تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا اور وہ عوام سے اپنا پیچھا چھڑاکر بھاگنے پر مجبور ہوجائیں گے۔اور آنے والے دنوں میں عوام کی برہمی اور غصہ کا سامنا کرنے تیار رہنا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!