خبریںقومی

آرایل ڈی سربراہ چودھری اجیت سنگھ کا کورونا کے سبب انتقال، مختلف قائدین کا اظہارِ تعزیت

راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے سربراہ اور سابق مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ کا انتقال ہو گیا ہے، وہ کورونا سے متاثر تھے۔ اجیت سنگھ کی منگل کے روز طبیعت کافی بگڑ گئی تھی

مظفر نگر: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے سربراہ اور سابق مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ کا انتقال ہو گیا ہے، وہ 86 سال کے تھے اور کورونا سے متاثر تھے۔ گزشتہ شب طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں گڑگاؤں کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ پھیپھڑوں میں انفیکشن کے سبب ان کی حالت کافی نازک ہو گئی تھی۔

آر ایل ڈی کے نائب صدر اور چودھری اجیت سنگھ کے صاحبزادے جینت چودھری نے اپنے والد کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا، ’’یہ بے انتہا تکلیف کا لمحہ ہے۔ آخری وقت تک بھی چودھری صاحب جدوجہد کرتے رہے۔‘

سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کے صاحبزادے اجیت سنگھ کو ’چھوٹے چودھری‘ کے لقب سے نوازا جاتا ہے اور وہ باغپت سے 7 مرتبہ پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہوئے اور وہ شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر رہ چکے تھے۔ ان کے انتقال کے بعد باغپت سمیت پورے مغربی اتر پردیش میں غم کی لہر ہے۔ چودھری اجیت سنگھ کا شمار بڑے جاٹ لیڈران میں ہوتا تھا۔

آر ایل ڈی کے سربراہ اجیت سنگھ 22 اپریل کو کورونا سے متاثر ہوئے تھے، اس کے بعد سے ہی ان کے پھیپھڑوں میں انفیکشن تیزی سے پھیل رہا تھا۔

چودھری اجیت سنگھ نے اپنی سیاسی سفر کی شروعات 1986 سے کی تھی۔ اس وقت ان کے والد اور سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ بیمار ہو گئے تھے۔ اجیت سنگھ 1986 میں راجیہ سبھا بھیجے گئے۔ اس کے بعد 1987 سے 1988 تک وہ لوک دل (اے) اور جنتا پارٹی کے صدر بھی رہے۔ 1989 میں اپنی پارٹی کو جنتا دل میں ضم کرنے کے بعد وہ اس کے جنرل سکریٹری بن گئے۔

اجیت سنگھ سال 1989 میں پہلی مرتبہ باغپت سے لوک سبھا میں پہنچے۔ وی پی سنگھ حکومت میں انہیں مرکزی وزیر بنایا گیا۔ اس کے بعد 1991 میں وہ پھر باغپت سے ہی منتخب ہوئے، اس مرتبہ انہیں نرسمہا راؤں حکومت میں وزیر بنایا گیا۔ اس کے بعد 1996 میں وی تیسری مرتبہ کانگریس کے ٹکٹ پر لوک سبھا میں پہنچے، لیکن پھر انہوں نے کانگریس اور سیٹ سے استعفی دے دیا۔

اجیت سنگھ نے 1997 میں راشٹریہ لوک دل کا قیام کیا اور اسی سال باغپت کے ضمنی انتخاب میں جیت کر وہ لوک سبھا میں پہنچے۔ 1998 میں وہ انتخاب ہار گئے لیکن 1999 میں پھر سے جیت کر لوک سبھا پہنچ گئے۔ اس کے بعد 2001 سے 2003 تک وہ اٹل بہار واجپئی حکومت میں وزیر بنائے گئے۔ سال 2011 میں وہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کا حصہ بن گئے۔

اجیت سنگھ سال 2011 سے 2014 تک منموہن سنگھ حکومت میں وزیر رہے۔ 2014 میں وہ مظفر نگر سیٹ سے الیکشن لڑے لیکن ہار گئے اس کے بعد وہ دوبارہ 2019 میں بھی مظفر نگر سے ہی میدان میں اترے لیکن اس بار بھی بی جے پی کے امیدوار سنجیو بالیان نے انہیں ہرا دیا۔ تاہم، کسان تحریک کا انہیں فائدہ ہوا ہے اور یوپی کے ضلع پنچایت انتخابات میں آر ایل ڈی نے بہتر کارکاردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

اظہار تعزیت

وزیراعظم نریندرمودی نے سابق مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں وزیراعظم نے چودھری اجیت سنگھ کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نےکسانوں کی فلاح وبہبود کیلئے ان کی لگن کی یاد دلائی۔  انہوں نے مرکزی حکومت میں مختلف محکموں کی ذمہ داری سنبھالی۔ جناب مودی نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور مداحوں کے تئیں میری تعزیت۔

چودھری اجیت سنگھ کے انتقال پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت ملک کی اہم شخصیات نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اجیت سنگھ جی کے بے وقت انتقال کی خبر افسوس ناک ہے۔ ان کے کنبہ اور عزیز و اقارب کے تئیں میری تعزیت۔‘‘

وہیں پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’ہر دل عزیز لیڈر، سابق مرکزی وزیر اور کسانوں کے حامی لیڈر چودھری اجیت سنگھ جی کے انتقال کی افسوس ناک خبر موصول ہوئی۔ چودھری صاحب کے انتقال سے سماج اور سیاست کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ جینت چودھری اور آر ایل ڈی کے ساتھیوں کے تئیں میری گہری تعزیت۔ خدا چودھری صاحب کو اپنے قدموں میں مقام دے۔‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!