آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

کورونا وائرس پر قابو پانے لاک ڈاؤن ضروری نہیں

ساجد محمود شیخ میراروڈ ضلع تھانے

مکرمی      

مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن کا اشارہ دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بات مہاراشٹر کی کُل جماعتی میٹینگ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کورونا وائرس وباء کے مہاراشٹر میں تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے لاک ڈاؤن کی وکالت کی ہے اور اسے ناگزیر بتایا ہے ۔ مگر مجھے اُن کی بات سے اتفاق نہیں ہے، کیونکہ لاک ڈاؤن مسئلہ کا حل نہیں ہے ۔ یہ غلط فیصلہ ثابت ہوسکتا ہے۔

لاک ڈاؤن سے عوام میں بے چینی و اضطراب پیدا ہوتا ہے اور افراتفری کا عالم طاری ہوتا ہے ۔ لوگ ایک ہی وقت میں بنیادی ضروریات اور غذائی اجناس خریدنے کے لئے بازار کا رخ کرتے ہیں اور ایک ساتھ بھیڑ کی شکل میں جمع ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے نفاذ سے قبل پورے ملک کورونا وائرس وباء سے متاثرہ افراد کی تعداد سینکڑوں میں بھی نہیں تھی مگر لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد یہ تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی تھی۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں مہاجر مزدور نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ لاک ڈاؤن میں اشیائے خوردونوش کی خریداری کا وقت متعین کیا جاتا ہے اور لوگ اسی وقت میں ایک ساتھ خریداری کے لئے نکلتے ہیں اور اس سے وباء کے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ اگر زیادہ وقت دستیاب ہو تو بھیڑ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ بجائے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے دوسرے متبادلات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاؤہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے معیشت پوری طرح تباہ ہوسکتی ہے۔ غربت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور غریب طبقے کو اپنے باورچی خانہ کا چولہا سلگانے میں دشواری پیش آ سکتی ہے ۔ان حالات میں سماج میں انتشار، مایوسی اور بدنظمی کا ماحول پروان چڑھ سکتا ہے۔          

کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے بجائے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے،طبی سہولیات کی بروقت فراہمی،ویکسین کی دستیابی اور ٹیسٹنگ میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!