بسواکلیان: مراٹھا سماج نے MP بیدر اورBJP اُمیدوار کو واپس جانے پر مجبور کیا!
بسواکلیان: 3/اپریل (ایم این) بسواکلیان کے ضمنی انتخابات کی گہما گہمی جاری ہے، کرسٹل فنکشن ہال، نزد بس اسٹائنڈ بسواکلیان میں مراٹھا سماج کی جانب سے بسواکلیان کے ضمنی انتخابات کو لے کر اجلاس چل رہاتھا۔ جس میں مراٹھا سماج کے قائد اور این سی پی کے امیدوار جناب ایم جی مولے بھی موجودتھے، اسی وقت بیدر بی جے پی کے ایم پی بھگونت کھوبا اور بسواکلیان ضمنی انتخابا ت میں مقابلہ کررہے بی جے پی امیدوار شرنوسلگرمراٹھا سماج کے پروگرام میں اچانک پہنچ گئے۔ ان کی اس آمد پر مراٹھا سماج قائدین نے خوش آمدید کہنے کے بجائے اپنے غم وغصہ کااظہارکرتے ہوئے انھیں یہاں سے چلے جانے کو کہا۔ ”گوبیک“ کے علاوہ کئی قسم کے نعرے سننے کو ملے۔
بھگونت کھوبارکن پارلیمان بیدر زعفرانی رنگ کاکرتاپہنے ہوئے تھے اور گلے میں بھگوا رومال بھی ڈال رکھاتھا۔ اسی طرح بی جے پی امیدوار شرنوسلگر وائٹ شرٹ پر لال رنگ کا رومال ڈالے ہوئے تھے۔ دونوں ہاتھ جوڑے کھڑے رہے۔ لیکن مراٹھا سماج نے انھیں فنکشن ہال کے سیڑھیاں تک چڑھنے نہیں دیا۔ مجبوراً انھیں واپس ہوناپڑا۔ اس موقع پر پولیس کا کافی بندوبست دیکھاگیا۔ واضح رہے کہ جن 16افراد نے بی جے پی سے ٹکٹ طلب کیاتھا ان میں ایک شخص مراٹھا سماج سے بھی تھا۔مزیدیہ کہ 2014ء کے عام انتخابات میں کانگریس کے ایم پی امیدوار دھرم سنگھ کوہرانے میں مراٹھا سماج نے اہم رول اداکیاتھا۔