ضلع بیدر سے

بسواکلیان میں 8/جنوری کو خواتین کریں گی احتجاجی دھرنا و مظاہرہ: صدر تعلقہ پنچایت بسواکلیان

بسواکلیان: 6/جنوری۔(کے ایس) شہریت تر میمی قانون 2019اور امکانی قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاج  کے لئے 6جنوری2019کو مسلم بیت المال بسواکلیان میں پریس کا نفرنس طلب کی گئی جس میں صدر تعلقہ پنچایت یشودھا نلکھنڈ راتھوڑ، کونسلر شاہدہ بیگم، کونسلر شاجہاں، ناظمہ شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، بسواکلیان فرزانہ بھوسگے، سیدہ امتہ العزیز کوکب، فہیم النساء، نازنین صباء صدر جی آئی او بسواکلیان اورتمام مکاتب فکر، مذہب کے علاوہ سیا سی و سماجی تنظموں کے ذمہ داران مو جود تھے۔

صدر تعلقہ پنچایت یشودھا نلکھنڈ راتھوڑ نے پریس نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے بتایاکہ شہر یت تر میمی قانون کی بنیاد پر قومی آبادی رجسٹر بنانا خطر ناک ہوگا، اس سے نہ صرف ملک و سماج ٹوٹے گا بلکہ کروڑوں پسماندہ کو شہریت کے حق سے محروم کردئیے جائینگے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں 8جنوری 2019کو خواتین احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا۔

ناظمہ شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند فرزانہ بھوسگے نے کہا کہ ہم یہ لڑائی اس حیثیت سے لڑ رہے ہیں کہ ہم جیتیں گے، ہم مذ کورہ دونوں دشمن قوانین کی شددکے ساتھ مخالفت کرتے ہیں۔ احتجاج اور مظاہرے کسی بھی جمہوری معاشرے کا حسن ہوتے ہیں اختلاف رائے رکھنے والوں کو یہ آزادی ہے کہ وہ اس راستے سے اپنے مطالبات کو حکمرانوں سے منواسکیں۔

فہیم النساء پرنسپل مسلم بیت المال بسواکلیان و سماجی رہنماء نے کہا کہ شہریت تر میمی قانون (CAA)مذ ہبی بنیادوں پر ہندوستانی عوام کو تقسیم کر رہی ہے، یہ قانون غیر آئینی اور عوام مخالف ہے۔ اس سیاہ قانون نے ہندوستان کو پوری دنیا میں الگ تھلگ کر دیا ہے، جس کے خطرناک اثرات ہندوستانی معشیت پر بھی پڑ رہا ہے۔جمہوریت میں خود مختاری عوام کو حاصل ہوتا ہے۔شہریت تر میمی بل کے ذریعہ حکومت نے پارلمینٹ میں اپنے اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کی خودمختاری کے خلاف جاکر قانون بنا یا ہے۔

یہ ایک ایسی حکومت ہے، جس نے ملک کے نوجوان اور طلبا ء کے حقوق پر حملہ کیا ہے اسی لئے 8/جنوری کو سالمیت ِہندکیلئے کل جماعتی خواتین دھرنا بروز چہارشبہ صبح 12بجے سے اگلے 4گھنٹوں تک احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ احتجاج ہمارا حق ہے اور خواتین سے گزارش ہے کہ کثیر تعداد میں آکر اس احتجاج کو کامیاب بنائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!