تازہ خبریں

کئی بینکوں کے گاہکوں کو یکم اپریل سے ہو سکتی ہے یہ پریشانی…

کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ گاہکوں کو مطمئن کرنے کے لئے وہ ٹرائی کی جانب سے طے شدہ فارمیٹ میں ہی ایس ایم ایس بھیجیں۔ اس اصول کا مقصد لوگوں کو سائبر دھوکہ دھڑی سے بچانا ہے۔

نئی دہلی: اگر آپ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)، ایف ڈی ایف سی، یا پھر آئی سی آئی سی آئی جیسے کسی بینک کے صارف ہیں تو یکم اپریل یعنی جمعرات کے روز سے آپ کو او ٹی پی حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ ٹرائی (ٹیلی فون ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا) نے جمعہ کو 40 کمپنیوں، بینکوں وغیرہ کی فہرست جاری کر کے بتایا ہے کہ وہ سبھی ایس ایم کی نئی ہدایات پر عمل کرنے سے قاصر رہے ہیں۔

ٹرائی کی فہرست میں ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی، آئی سی آئی سی آئی بینک کے علاوہ ایل آئی سی، ایکسیس بینک، آئی ڈی بی آئی بینک، انجیل بروکنگ، بندھن بینک، بینک آف بڑودا، بینک آف انڈیا، کینارا بینک، سینٹرل بینک آف انڈیا، فیڈرل بینک، فلپ کارٹ، ڈہلی وری، آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک، یونین بینک جیسے اہم ادارے شامل ہیں۔

ٹرائی کا کہنا ہے کہ یہ ادارے لازمی پیرامیٹر مثلاً کنٹنٹ ٹیمپلیٹ آئی ڈی، پی آئی ڈی وغیرہ پر عمل نہیں کر رہے، اس لئے انہیں مزید رعایات نہیں دی جا سکتیں۔ یعنی اگر ان کمپنیوں نے ہنگامی طور پر کوئی اقدامات نہیں لئے تو ان کے گاہکوں کو رجسٹرڈ موبائل نمبر پر او ٹی پی حاصل ہونا بند ہو سکتا ہے۔

ٹرائی سال 2018 سے غیر ضروری کال اور ایس ایم ایس کو روکنے کا نظام نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس نے الٹی میٹم دیا ہے کہ ان اداروں کو مزید وقت نہیں دیا جا سکتا۔ دراصل غیر ضروری کال اور ایس ایم ایس کو روکنے کے لئے ٹرائی نے یہ بندوبست کیا ہے۔ کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ گاہکوں کو مطمئن کرنے کے لئے وہ ٹرائی کی جانب سے طے شدہ فارمیٹ میں ہی ایس ایم ایس بھیجیں۔ اس اصول کا مقصد لوگوں کو سائبر دھوکہ دھڑی سے بچانا ہے۔

ٹرائی کی رہنما ہدایات کے مطابق ٹیلی کام آپریٹر کو ڈی ایل ٹی پر رجسٹریشن کرانا ہوگا، اس کا مقصد او ٹی پی فراڈ اور اسپیم ایس ایم ایس کو روکنا ہے۔ نئے ڈی ایل ٹی سسٹم میں رجسٹرڈ ٹیمپلیٹ والے ہر ایس ایم ایس کے کنٹینٹ کو ویریفائی کرنے کے بعد ہی ڈلیور کیا جائے گا۔ اس پروسیس کو اسکربنگ کہا جاتا ہے۔ اسے 8 مارچ سے نافذ کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد سے ہی بہت سے لوگون کو او ٹی پی میں دقتیں پیش آ رہی تھیں۔ ٹرائی نے ان دقتوں کے پیش نظر ایس ایم ایس ڈلیوری پر روک ہٹا دی تھی تاہم یکم اپریل سے پھر یہ مسئلہ کھڑا ہو سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!