ممبئی جو کبھی مکمل صوبہ ہوا کرتا تھا۔
مفتی انور خان سرگروہ
نائب صدر کاروانِ امن و انصاف
پہلےممبئی صرف ایک شہر نہیں،بلکہ مکمل صوبہ ہوا کرتا تھااور صوبہ ممبئی میں مہاراشٹر اورگجرات کی ریاستیں شامل تھیں یکم مئی میں دونوں ریاستیں تقسیم ہوگئیں اورممبئی کو مہاراشٹر کا حصہ بنایا گیاکپڑے کی صنعت میں ممبئی عروج پر تھاممبئی کی کپڑا مِلوں میں کمیونسٹ یونینوں کا زور ہوا کرتا تھایہ یونینیں ہڑتالیں کرواتیںاورمزدوروں کے حقوق کی خاطر،مِل مالکان پرجائز اور ناجائز پریشر بڑھاتی تھیں.
اگرچہ بھارت اُس وقت روس کا پارٹنر تھا مگر روسی کمیونزم کے ملک میں پنپنے سےبرہمن واد حیران وپریشان تھامِلوں اورٹھیلوں میں یونینوں کےسیاسی عروج اورنعروں کے شور کوبھارت کےروایتی اورلالچی سرمایہ دار اپنے وجود کےلئے خطرہ محسوس کرتے تھے.بنگال، کیرالا اور تملناڈو اس کی مثالیں تھیں انگریزوں کی مِلوں کےگجراتی،پارسی اور،مارواڑی مالکان الگ خوفزدہ رہتے تھے۔
حکومت چاہتی تو مزدور ومالک میں مفاہمتی فارمولےلاگو کرسکتی تھی مگر سرمایہ داروں کے اشاروں پرچلنے والی سرکاروں نےبجائےعوام اورمزدور کے مفادات کا خیال رکھنے کےخود عوام کا ہی ذہن بھٹکا دیایعنی پبلک کے دماغ میں اپنی چِپ رکھ دی چنانچہ لوگ روٹی، کپڑا اورمکان کےبنیادی انسانی حقوق کی جگہ”مندر وہیں بنائیں گے” کا جاپ کرنے لگے اور روزمرہ کے مسائل کی جگہ،”آمچی ممبئی” بول کر محظوظ ہونے لگےمزدوروں کےحقوق کےنعروں سے گونجنے والی فضائیں علاقائیت اور فرقہ واریت کی باتوں سے زہرآلود ہوکر رہ گئیں اب وہاں “مراٹھی مانوس” اور”ہندوتوا” جیسے فرضی نظریے قائم ہیں،
اب سرکاریں وِکاس کی پابند نہیں رہیں عوام کےردِّعمل یا سوالات سےبھی محفوظ ہوگئیں اورمزےسےکرپشن کرنے کےلئے آزاد ہیں برہمن وبنیا مفاد کی چوکیدار حکومتوں نے ِیونینوں کی دراوڑ لیڈرشپ کوشیوسینا کے ہاتھوں بڑی چالاکی سےختم کردیااور ملک کو فرضی مسائل میں الجھا دیاکمیونسٹوں کے درست یا غلو والے،
نعروں کےدب جانے سے صرف دو بیکار آوازیں باقی رہ گئیں ایک کانگریسی اور دوسری بھاجپائی!
جبکہ بھارت جیسے تکثیری سماج میں کئی سماجی آوازوں کی ضرورت ہےجیسے مسلم کی للکار ، سکھ کی پُکاراوردلت کی ہُنکار ضروری ہےنیز ریاستی پارٹیوں کااستحکام بھی،
ملک کے مفاد میں ہے جو کانگریس اوربھاجپا کے سیاسی تانڈو کو کاؤنٹر کرسکیں مختلف قوموں کی آوازوں اور ان کی سیاسی حصہ داری کے بغیر، یہ ہندوتوا تو کُھلا ہوا سانڈ ہےجو ہر ایک مخالف کی آواز کی لینچنگ کرکے دَم لےگا۔