آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

موجودہ حالات میں 3 کروڑ سے زائد راشن کارڈس کی منسوخی پرنہیں، بحالی پرتوجہ دی جائے

ساجد محمود شیخ میراروڈ ضلع تھانے

مکرمی!        

یہ تکلیف دہ خبر سامنے آئی ہے کہ حکومت نے گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 3 کروڑ سے زائد راشن کارڈ منسوخ کردئیے ہیں۔ پہلے یہ الزام لگایا گیا تھا کہ یہ سارے منسوخ شدہ راشن کارڈس جعلی یعنی بوگس ہیں، پھر حکومت کے ذرائع نے تسلیم کیا کہ تکنیکی وجوہات کی بناء پر یہ منسوخی عمل میں آئی ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ سارے راشن کارڈس بوگس ہوں گے، بلکہ بہت سی وجوہات ہیں جس کی وجہ سے لوگ اپنے راشن کارڈس کی تجدید نہیں کر پاتے ہیں۔

معلومات کی کمی ایک مسئلہ ہے۔عام طور پر زیادہ تر غریب عوام ہی راشن کارڈس ہولڈر ہوتے ہیں۔ایسے افراد دو وقت کی روٹی کے لئے دوڑ دھوپ کرنے میں لگے رہتے ہیں ان کے پاس اتنا وقت نہیں رہتا کہ وہ راشن آفس کے چکّر لگاتے بیٹھیں۔ آج بھی ہمارے ملک میں لاکھوں لوگ ایسے  ہیں جن کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہیں۔ اس کے علاؤہ نوکری شاہی اور سرکاری افسران کی سرد مہری بھی ایک وجہ رہی ہے۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ اس منسوخی پر دوبارہ غور وفکر کرے اور ان راشن کارڈ والوں کو ایک اور موقع فراہم کرے تاکہ کسی کے بھی ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ لاک ڈاؤن کے زمانے میں جب معاشی نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور لوگوں کی روٹی روزی کے مسائل کھڑے ہوئے ہیں ان حالات میں حکومت سبھی راشن کارڈس والوں کے ساتھ ساتھ ایسے ضرورت مند افراد جو خراب مالی حالات کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار ہیں اور ان کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے ان کو بھی حکومتی راشن دکانوں پر مفت راشن فراہم کیا جائے۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!