علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

کلبرگی ضلع انتظامیہ پرسابق ریاستی وزیر SK کانتا نے لگایا بڑا الزام، CM کرناٹک کو لکھا خط

کلبرگی: 20/مارچ (اے ایس ایم) ریاست کرناٹک کے سابق وزیر محنت اور سینئر سیاست داں مسٹر ایس کے کانتا نے آج ضلع انتظامیہ پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ سابق کارپوریٹر مسٹر علیم الدین کی پشت پناہی کررہی ہے جو مسٹر کانتا کے بقول کیو پی پیالیس نامی ایک فنکشن ہال کے مالک ہیں اور انھوں نے یہ فنکشن ہال بقول مسٹر کانتا مسٹر علیم الدین پٹیل نے کرناٹک ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور زمین کی قانونی حیثیت کو تبدیل کیے بغیر اور متعلقہ محکمہ جات کی اجازت لیے بغیر غیر قانونی طور پر تعمیر کروایا ہے۔

مسٹر کانتا نے ایک مکتوب وزیراعلیٰ کے نام تحریر کیا ہے جس میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع گلبرگہ کی انتظامیہ غیر قانونی طور پر اراضی ڈپولمنٹ سرگرمیوں پر روک تھام لگانے میں مکمل طو رپر ناکام ثابت ہوئی ہے۔انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ڈپٹی کمشنر محترمہ وی وی جیوتسانا اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مسٹر شنکراپا وینیکیال لینڈ گرائبر کے ایجنٹوں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ کیو پی پیالیس کی 10جنوری کو منعقد شدہ تقریب افتتاح اور اس فنکشن ہال میں منعقدہ دیگر تقریبات کی تصاویر کو اس خط کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے جنھیں مسٹر کانتا نے ثبوت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جب کہ مسٹر علیم الدین پٹیل نے عدالت کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی ہے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ سرکاری مشنری ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مسٹر علیم الدین پٹیل کے خلاف کسی بھی شکایت کو سننے کے روادار نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ان کے خلاف کوئی ایکشن لینا چاہتے ہیں اور ایکشن لینے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اس سے انکار کرتے ہیں اور اس طرح سرکاری مشنری مسٹر علیم الدین پٹیل کی تائید کررہی ہے۔

مسٹر پٹیل کی جانب سے عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کے ضمن میں مسٹر شرف الدین بابا نے 30نومبر 2020کو شکایات درج کروائی تھیں اور خلاف ورزی کی تفصیلات بھی انھوں نے بہم پہنچائی تھیں۔ریجنل کمشنر مسٹر این وی پرساد نے 6جنوری 2021کو ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا تھا کہ وہ اندرون تین دن اس بات پر رپورٹ پیش کریں کہ ان کی واضح ہدایات کے باوجود مسٹر پٹیل کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔مسٹر کانتا نے کہا کہ زمین کو این اے کروائے بغیر مسٹر پٹیل نے ظفر آباد جو شہر گلبرگہ کا نواحی علاقہ ہے میں موجود 2.20ایکر قطعہ اراضی پر ایک شادی خانہ تعمیر کروایا ہے۔

اپنے مکتوب میں انھوں نے مزید لکھا ہے کہ گلبرگہ سٹی کارپوریشن کے کمشنر نے فروری میں ضلع انتظامیہ کو خط لکھا تھا اور اس بات کی اجازت مانگی تھی کہ وہ جب تک کہ اس متنازعہ معاملہ کی عدالت میں شنوائی مکمل نہیں ہوتی اس فنکشن ہال کو سیل کردے۔تاہم ڈپٹی کمشنر نے اس خط کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔انھوں نے الزام عاید کیا ہے کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ضلع انتظامیہ ملزم سے ہاتھ ملا چکی ہے اور اسی سبب میری شکایت کے باوجود مسٹر پٹیل کے خلاف ابھی تک کوئی بھی کارروائی نہیں کی جاسکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!