خبریںقومی

دلت ریزرویشن پر مرکزی حکومت کا دوہرا معیار قابلِ مذمت: ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی: 15/فروری (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر قانون روی شنکرپرساد کے اس بیان کی سختی سے مذمت کی ہے کہ اسلام اور عیسائی مذہب میں داخل ہونے والے دلت طبقہ کے لوگ ریزرویشن سے اور شیڈول کاسٹ(ایس سی)حلقہ کے سیٹوں پر الیکشن لڑنے اور دوسرے شعبوں میں ایس سی ریزرویشن سے محروم ہوجائیں گے۔

مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے دلت گروپ خاص طور پر ملک بھر کے دلت عیسائی گروپ انہیں ایس سی زمرے میں شامل کرکے ریزرویشن فراہم کرنے کا مطالبہ کئی عرصہ سے کرتے آرہے ہیں۔ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصہ قبل جسٹس رنگاناتھ مشرا کمیشن نے اس سلسلے میں صدارتی حکم میں ترمیم کرکے دلت عیسائی اور مسلم کمیونٹی کو ریزرویشن دینے کی سختی سے سفارش کی تھی۔ موجودہ وقت میں صرف ہندو، سکھ، بودھ مذہب میں تبدیل ہونے والے دلت ایس سی ریزرویشن مراعات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ اس امتیازی سلوک کو درست کرنے کے بجائے، بی جے پی حکومت نے واضح طور پر کچھ کمزور طبقات کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کے خلاف اپنا موقف واضح کیا ہے کیونکہ ان کا تعلق عیسائی یا مسلمان مذہب سے ہے۔

یہ فیصلہ ملک کے عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن کو تیز کرنے کے فاشسٹ ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے ملک کے تمام سیاسی پارٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت پر دباؤ ڈال کر اور تمام دلتوں کو ریزرویشن دینے کے حق میں پارلیمنٹ میں ایک مضبوط موقف اختیار کرکے اس ظالمانہ مذہبی امتیاز کو درست کرنے کیلئے آگے آئیں۔ انہوں نے اقلیتی برادریوں خصوصا عیسائی گروپوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صرف بی جے پی کی نہیں بلکہ دوسرے پارٹیوں کے دوہرے معیار کو سمجھیں او ر ریزرویشن حقوق حاصل کرنے کیلئے متحدہ اقلیتوں کا محاذ بنائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!