علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سےکھیل

گلبرگہ: کے بی این سی ٹرافی ٹورنامنٹ میں عمران خان کی نصف سنچری سے لیجنڈس کی جیت

دسویں میچ میں ابوالحسن خالد کی یادگارکلاسک نصف سنچری

گلبرگہ: 14/فروری(ایس ایچ) خواجہ بندہ نواز چیمپئز ٹرافی ٹی 20کے پانچویں دن ٹورنامنٹ کا نواں میچ این وی جی لائنز اور جی سی سی لیجنڈس کے مابین کھیلا گیا۔سید اکبر حسینی آئی سی ایس ای انگلش میڈیم اسکول سنگتراش واڑی کے سر سبز و شاداب خواجہ بندہ نواز ٹرف گراؤنڈ سے ڈاکٹر اطہر معز سب ایڈیٹر روزنامہ کے بی این ٹائمز گلبرگہ نے میچ کی راست رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹاس این وی جی لائنز کے کپتان محمد منیر نے جیتا اور پچ کو دیکھتے ہوئے انھوں نے پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔لائنز کے اوپنرس اودے کمار چوان اور انل راٹھور نے شروع میں محتاط انداز میں کھیلا مگر بعد میں انھوں نے کھل کر کھیلنا شروع کر دیا۔دونوں کھلاڑیوں نے نظریں جمنے کے بعد جارحانہ رخ اختیار کیا او رجب جب بھی انھیں موقع ملا انھوں نے گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی۔سبز گھاس پر موجود نمی کا فائدہ اٹھانے میں گیند بازوں نے کوشش کی مگر بلے بازوں نے بھی کافی ہوشیاری سے بلے بازی کی اور اس طر ح اسکور کو مسلسل آگے بڑھاتے رہے۔

دسویں اوور میں اودے چوان کو 38رنوں کے انفرادی اسکور پر جب کہ ان کی ٹیم کا مجموعی اسکور 82رنز تھا پرتیش نے بولڈ کر دیا۔ٹیم کا اسکور بارہویں اوور میں 100رنوں کے پار اس وقت پہنچا جب سمیت دھوانی انل کا ساتھ دینے آئے۔انل کمار بدقسمتی سے اپنی نصف سنچری مکمل نہیں کر سکے اور آؤٹ ہوئے۔انھوں نے 45رنز بنائے۔سمیت اور کپتان منیر بھی کچھ زیادہ نہیں کرسکے اور اس کے بعد صادق حسین بھی جلدی ہی آؤٹ ہوئے۔یہ بار بار دیکھا گیا ہے کہ جس ٹیم کے بالائی بلے باز اچھا اسٹارٹ دے کر ٹیم کو مستحکم اسکور دے کر آؤٹ ہوتے ہیں مڈل آرڈر کے بلے باز اس ٹیمپو کو قائم نہیں رکھ سکے۔ایسا ہی لائنز کے ساتھ بھی ہوتا ہوا نظر آیا۔اٹھارویں اوور میں لائنز نے اپنے مجموعی اسکور کو 150رنوں تک پہنچا دیے تاہم اس کے 6کھلاڑی اس وقت تک پویلین لوٹ چکے تھے۔لائنز کا مڈل آرڈر بھی اپنے اوپنرس کی محنتوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکا اور انھوں نے اسکور کو اس نشانے تک نہیں پہنچایا جس کی توقع کی جارہی تھی۔

اس لائنز نے اپنے مقررہ 20اوورس میں 166رنز بنائے اور انھوں نے اس کے لیے 8وکٹس کھوئے۔لیجنڈس کی جانب سے کارتک سب سے زیادہ کامیاب بالر رہے اور انھوں نے اپنے مقررہ کوٹے میں 30رنز دے کر 2وکٹس حاصل کیے۔اویناش،عمران،حبیب،پرتیش اور وجئے راٹھوڑ کو فی کس ایک ایک وکٹ ملا۔لیجنڈس کی جانب سے کپتان عمران خان اور مہیش جادھو اننگز کا آغاز کرنے پہنچے۔دونوں کھلاڑیوں نے محتاط انداز سے کھیلتے ہوئے نشانے کا پیچھا کرنے کی کوشش کی۔ٹیم کے 50رنز آٹھویں اوور میں بنے۔عمران خان نے سنبھل کر کھیلتے ہوئے اپنے 50رنز بنائے تاہم اسی اسکور پر ان کا کیچ چھوٹ گیا۔دس اوورس کے بعد لیجنڈس نے کوئی وکٹ کھوئے بغیر 83رنز بنالیے تھے۔دونوں کھلاڑیوں نے اپنی شراکت میں 100رنز گیارہویں اوور میں ہی مکمل کرلیے۔لیجنڈس نے ٹورنامنٹ کی پہلی وکٹ کی ریکارڈ پارٹنر شپ کی اور 103رنوں کے مجموعی اسکور پر عمران خان کا وکٹ گرا انھوں نے5چھکوں اور 6چوکوں کی مدد سے 42گیندوں میں 69رنز بنائے یہ اس ٹورنامنٹ میں ان کی دوسری نصف سنچری تھی۔

اس کے بعد اویناش ڈی میدان پر آئے۔عمران کے آؤٹ ہونے کے بعد مہیش بھی آؤٹ ہوئے۔سترہویں اوور میں ٹیم کا اسکور 150رنز کے پار جاپہنچا۔اویناش 44اور پرتیش 17رنوں پر ناٹ رہتے ہوئے مطلوبہ نشانے کو بہ آسانی حاصل کرلیا۔لیجنڈس نے اس میچ کو 8وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔یہ ان کی دوسری کامیابی تھی۔عمران خان کو ان کے شاندار آل راؤنڈ مظاہر ے پر مین آف دی میچ ایوارڈ دیا گیا۔میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے پر عمران خان کو نقد انعام سے نوازا گیا۔آج دوپہر اس ٹورنامنٹ کا دسواں میچ جے سی تھنڈرس اور جے سی سی یونائیٹیڈ کے مابین کھیلا گیا۔یونائیٹیڈ کے کپتان سید عبدالغنی نے ٹاس جیتا اور گیند بازی کا فیصلہ کیا ان کا یہ فیصلہ اس وقت صحیح ثابت ہوا جب ان کے تیز گیند باز سچن راٹھوڑ نے اپنے پہلے ہی اوور میں راہل اور انکلکر کے وکٹ لے کر تہلکہ مچا دیا۔ابوالحسن خالد نے سب سے زیاد ہ 88رنز بنائے اور اس کے لیے انھوں نے 51گیندوں کا سامنا کرنا پڑا اور انھوں نے اس اننگز میں چار دلکش چھکے اور نو بہترین چوکے لگائے۔ابوالحسن کی یہ اننگز کافی کلاسک اننگز تھی۔

اکشے پاٹل دوسرے سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے باز تھے جنھوں نے 23رنز بنائے،نفیس نے 16,ظہیر نے 15اور مادھو بجاج اور ستیش راٹھوڑ نے فی کس 11رنز بنائے۔مقررہ بیس اوور میں پوری ٹیم 179رنز بنا کراس وقت آل آؤٹ ہوئی جب ابھی اس کی اننگز کی ایک گیند باقی تھی۔جواب میں یونائیٹیڈ کے بلے باز سونو کمار اس بار بھی ناکام ہوئے اور وہ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔پچھلے میچ کے ہیرو راہل ورنیکر نے جو سنچری بنائی اس بار ناکام رہے اور انھوں نے صرف 22رنز بنائے۔سنتوش میٹی نے سب سے زیادہ 33رنز بنائے۔سید فیاض قادری نے کسی قدرمزاحمت کی اور انھوں نے 16رنز بنائے لیکن وہ اپنی ٹیم کو آگے نہیں بڑھا سکے۔راہل اور میٹی کے آؤٹ ہوتے ہی ایسا لگا کہیونائیٹیڈ  میں تھنڈرس کی اس کڑک او رچمک کا سامنا کرنے کی مخالف ٹیم میں ہمت نہیں رہی۔وہ ہمت جس کا مظاہرہ انھوں نے گزشتہ میچ میں کیا تھا۔ٹیم کے بلے باز یکے بعد دگرے آؤٹ ہوتے چلے گئے اور اس طرح آنے والے بلے بازوں پردباؤ ڈالتے رہے۔جو تیز ی سے بڑھتے ہوئے مطلوبہ نشانے تک پہنچنے کی کوشش میں اپنے وکٹ کھوتے چلے گئے۔

ایسا لگ رہا تھا کہ یونائیٹیڈ کی ٹیم کافی مشکلات میں پھنسی نظر آئی۔کپتان سید عبدالغنی بڑے شاٹس کھیلنے میں ناکام نظر آئے۔تاہم آخری اوور میڈن اوور ڈالا گیا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یونائیٹیڈ کے بلے بازوں کو کھیلنے میں کسی قدر مشکل پیش آرہی تھی۔یونائیٹیڈ کی پوری ٹیم 116/9رنز ہی بنا سکی اور اس طرح یہ میچ تھنڈرس نے  63رنوں کے بڑے فرق سے جیت لیا۔تھنڈرس نے اس میچ میں یونائیٹیڈ کو ہر شعبے میں شکست دی۔بلے بازی سے لے کر گیند بازی اور کسی حد تک فیلڈنگ میں بھی انھوں نے مخالف ٹیم کے دانت کھٹے کر دیے۔اس شکست نے یونائیٹیڈ کی کمزور مڈل آرڈر بلے بازی اور اوپری سطح کے بلے بازوں پر انحصار کرنے کی عادت کو کھول کر رکھ دیا۔ابوالحسن خالد کو ان کی بہترین کلاسیکل اننگز پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔تقسیم انعامات کے موقع پر کے بی این سی اے کے نائب صدر فضیلت مآب حضرت سید محمد علی الحسینی صاحب، مسٹر کے وشواناتھ، مسٹر علی جلیلی اور مسٹر اسلم جلیلی،مسٹر عبدالسلیم بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!