ٹاپ اسٹوری

بچی کو ڈھونڈنے پولیس نے معذور ماں کے پیسوں سے دلوایا ڈیزل!

اترپردیش کی کانپور پولیس نے ایسا کارنامہ کیا جس سے خاکی شرمسار ہو گئی ہے، یوگی سرکار اور پولیس محکمہ کو شرمندہ کرانے والا یہ واقعہ کانپور ڈی آئی جی آفس میں پیش آیا

کانپور: اترپردیش کی کانپور پولیس نے ایسا کارنامہ کیا جس سے خاکی شرمسار ہو گئی ہے۔ یوگی سرکار اور پولیس محکمہ کو شرمندہ کرانے والا یہ واقعہ کانپور ڈی آئی جی آفس میں پیش آیا، جہاں ایک معذور خاتون رو رو کر اپنی بچی کو ڈھونڈنے کے لئے التماس کر رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ صاحب ایک مہینہ ہو گیا ہے اب تو ہماری بچی سے ہمیں ملوا دو۔

اس نے یہ بھی کہا کہ صاحب پولیس والے بھیا ڈیزل کی پیسے مانگے تھے، میں نے وہ بھی دے دئے پھر بھی میری بچی کو ڈھونڈکر نہیں لارہے ہیں۔ متاثرہ معذور خاتون کی بات سن کر ڈی آئی جی پریتندرسنگھ بھی دنگ رہ گئے اور انہوں نے متاثرہ معذور خاتون کو بٹھایا اور اسے پانی پلایا اور پھر اس کا مسئلہ سنا اور جلد از جلد بچی کی تلاش کی یقین دہانی کرائی۔

معذور خاتون نے تھانہ چکیری کی چوکی سنگواں کے چوکی انچارج راجپال سنگھ پر لگائے گئے سنگین الزامات کے پیش نظر معذورخاتون کے سامنے ہی فوری اثر سے لائن حاضر کرکے محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا اور پھر پولیس اسکاٹ سے معذورخاتون کو گھر تک چھوڑنے کی ہدایت بھی موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو دی۔

لیکن پولیس اس طرف توجہ نہیں دے رہی تھی۔ چوکی جانے پر اسے ڈانٹ کر بھگادیا جاتا تھا۔ معذورخاتون گڑیا نے بتایا کہ وہ پولیس سے مسلسل بیٹی کو تلاش کرنے کی التجا کررہی تھی لیکن پولیس نے بیٹی کو تلاش کرنے کے نام پر اس اس سے گاڑی میں ڈیزل ڈلوانے کی بات کہی اور اس نے وپہ بھی کیا اور تقریباً 10 سے 12 ہزار روپے کا ڈیزل پولیس کی گاڑی میں ڈلوا چکی ہے۔

خاتون نے یہ بھی بتایا کہ ایک دوبار پولیس والے گاڑی سے بیٹی کو لینے کے لئے گئے بھی تھے لیکن اسے لے کر نہیں آئے۔ اس نے بتایا کہ اب اس کے پاس پیسے نہیں ہیں اب وہ ڈیزل کہاں سے ڈلوائے اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ لکھنئو میں وزیراعلیٰ کے آفس تک شکایت کرنے کے لئے گئی تھی لیکن وہاں سے بھی کچھ نہیں ہوا اور واپس اسے پھر چوکی جانا پڑا جہاں اس کے ساتھ پولیس والے صرف گالی گلوچ کرتے ہوئے ڈانٹ کر بھگادیتے ہیں اور بیٹی پر ہی غلط ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔

اس پورے معاملے کے بارے میں ، ڈی آئی جی کانپور ، پریتندر سنگھ نے بتایا کہ تھانہ چکیری پر مقدمہ درج ہے لڑکی کی بازیابی کے لئے سی او کیٹ کی ہدایت میں چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور چوکی انچارج سنیگواں راجپال سنگھ کو لائن حاضر کرکے محکمانہ تحقیقات کاحکم دیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!