خبریںقومی

رام مندر پر مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کا بیان بدنیتی پر مبنی: ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی: 28/جنوری (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈ کر کے 24جنوری کے اس بیان جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 6دسمبر 1992کو ایودھیا میں ایک تاریخی بھول سدھاری گئی ہے اس کی سخت مذمت کی ہے۔اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے کہا ہے کہ پرکاش جاویڈ کر کا بیان غلط اور گمراہ کن ہے۔ ان کا یہ دعوی کہ مسجد ایک ہندو مندر کو گرا کر تعمیر کیاگیاتھا بے بنیاد اور خیالی ہے کیونکہ خود سپریم کورٹ نے اس تعلق سے کہا ہے کہ مسجد کی تعمیر کیلئے کوئی مندر مسمار نہیں کیا گیا تھا۔

پرکاش جاویڈ کر نے جو غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے کہ ایک تاریخی بھول سدھاری گئی ہے، ان کا یہ بیان عدالت کے تبصرے کا مذاق ہے کیونکہ عدالت نے کہا ہے کہ 22/23دسمبر 1949کی آدھی رات کو مجرمانہ کارروائیاں کی گئی ہیں اور چوری سے اور غیر قانونی طور رپر بابری مسجد کے اندر مورتیاں رکھی گئی تھیں اور 6دسمبر 1992کو بابری مسجد کو آرایس ایس کے غنڈوں نے مسمار کیا تھا۔ مرکزی وزیر کے ذریعہ اعلی عدالتی ادارے کو سراسر نظر انداز کرنا پورے ملک کے لئے باعث تشویش ہے اور یہ ہندوستانی آئین نظام کی ناکامی کی صورتحال پیدا کرنے اور ملک میں انصاف کی پوری انتظامیہ کیلئے ایک چیلنج ہے۔

ایک مرکزی وزیر کے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرکے رام مندر کی تعمیر کیلئے فنڈ اکھٹا کرنے کے نام پر سنگھ پریوار کے غنڈوں کی طرف سے انارکی اور دہشت گردی کی مہموں کو حوصلہ ملتا ہے۔ایس ڈی پی آئی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ لیڈرس خاص طور پر وزراء جو سنگھ پریوار کے نہیں بلکہ ملک کے وزیر ہیں، ایسے بیانات سے پرہیز کریں جو ان کے حلف برداری کے خلاف ہیں اور اس سے برادریوں کے مابین فرقہ وارانہ تفریق اور نفرت کو مزید تقویت ملے گی۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!