ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کا انتخابی منشورجاری
ممبران اگر کام نہ کرے تو واپس بلانے کا نظام ہونا چاہیے۔ ویلفیئر پارٹی
ممبئی 8اپریل، (پریس ریلیز)ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کا یہ انتخابی منشور امیدیں اور خواب اور ذمہ داریاں اپنے اندر لئے ہوے ھے جس میں ہمارے ملک کے مستقبل کا نقشہ اور اپنے عوام کےجذبات اور خواہشات کا اظہار ھے یہ ایک فلاحی مملکت کا خواب ھے اور اس میں ہمارے ملک کی پالیسیوں کو عوام کے خوابوں کے مطابق موڑنے کا عندیہ ھے ۔جہاں ہر شہری کے لئے عزت آبرو سے زندہ رہنے اور اپنے وطن کے لئے خدمات پیش کرنے کا موقع ہے ۔
جہاں ہر شہری اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار بلا خوف و خطر کر سکتا ھے ۔ایسے ملک کا خواب ھے جہاں حکومت میں ہر سماج ذات پات اور مذہب کے لوگ چاہے وہ تعداد میں کم کیوں نہ ہوں برابر برابر شامل ہوں جہاں اکثریت دھونس دھاندلی نہ کرتی ہو اور اقلیت کو بھی برابر کا حق حاصل ہو ملک ایسے گلدستہ کی مانند ہو جس میں ہر رنگ کے پھول ہیں ۔
ملک کی ترقی چند سرمایا داروں کی نہیں بلکے اس ترقی سے ملک کے تمام باشندوں کو برابر کا فائدہ ملے چاہے وہ کتنا ہی غریب کیوں نہ ہو عوام کے جان مال عزت آبرو کا تحفّظ ہو اور ہر قسم کی آزادی حاصل ھو ۔ یہ منشور ایسے ملک کا خواب ھے جہاں کمزور ہے طبقات مثلا” مسلمان دلت آدیواسی خواتین مزدور کسان ہر کوئی اپنے آپ کو برابر کا شہری سمجھے وہ ہلا خوف و خطر اپنی زندگی گزار سکے جہاں اس کو احساس ھو ملک کی ترقی میری ترقی ھے اور وہ غریب اور کمزور نہیں ہے بلکے برابر کا شہری ہے
ملک کی ترقی کا پھل سبھی طبقات کو برابر کا ملنا چاہئے تا کہ بھارت ایک فلاحی ریاست بن جاے .ان خوابوں کی تعبیر کچھ اس طرح سے ممکن ہے . امیر ترین لوگوں پر سوپر ٹیکس لگایا جاے تاکے امیر اور غریب کا فرق کم ھو اور یہ پیسہ غریب عوام پر خرچ کیا جا سکے . Common schooling امیر اورغریب کے لئے ایک ہی اسکول ھو جیسا امریکا میں ہوتا ھے ۔ زمین کی مساویانہ تقسیم ایسے غریب عوام جن کے پاس کوئی گھر کوئی زمیں نہیں ھے ان کو زمیں تقسیم کی جاے ۔ریلوے بورڈ کی طرز پر کھیتی بورڈ بنایا جائے ۔ کھیتی کےلئے علیحدہ بجٹ ھو۔ ہر کسی کو نوکری کی ضمانت ھو گاؤں اور شہر میں رہنے والوں کو برابری کی بنیاد پر نوکری ملے۔ قومی ندی پالیسی بنائی جاۓ۔ بھارت کے تعلقات پڑوسی ممالک سے خوش گوار ہوں۔ رشوت خوری کم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کیے جائیں اور سرکاری کمپنیوں میں رشوت کم کرنے کے سی ان کے منافع میں اضافہ ہوگا۔
ہمارا قومی مزاج ایسا بنے جس میں الگ الگ مذهب اور عقیدے کے لوگ اپنی شناخت بر قرار رکھتے ہوئے رہ سکیں خاص کر یہ بات ہمارے تعلیمی نظام میں نظر آنی چاہئے۔کشمیر پالیسی مسلہ کشمیر اس طرح سے حل ھو کے انکو اپنا سمجھا جاۓ اور اپنا بنایا جاے جس سے ان کو لگے جتنی اہمیت کشمیر کی زمین کی ھے اتنی اہمیت کشمیر کے عوام کی بھی ھے۔ ووٹنگ کے موجودہ نظام میں تبدیلی کی ضرورت ھے. جس میں صرف ایک ووٹ کے فرق سے ہار جیت ھو جاتی ھے اگر کسی پارٹی کو دس فیصد ووٹ ملتے ہیں تو پارلیمنٹ میں اسی حساب سے اس پارٹی کے ممبران ہونے چاہیے ۔ جیتے ہوئے ممبران اگر کام نہ کرے تو واپس بلانے کا نظام ہونا چاہیے ۔
فرقہ وارانہ ذہنیت سے بناے گئے قوانین ختم کیے جائیں 15 اقلیتوں کی حالت سدھارنے کا منصوبہ بنایا جائے ۔ خواتین کے لئے ریزرویشن ھو اور اسکا فائدہ دلت اور مسلم خواتین کو آبادی کے تناسب سے ملنا چاہیے. ویلفیئر پارٹی معاشرے میں مثبت تبدیلی چاہتی ہے یہ تبدیلی جھوٹے وعدے اور جملہ بازی سے نہیں آسکتی۔