ضلع بیدر سے

دستور بچانے تمام طبقات کو متحدہ پلیٹ فارم بنا کر منووادی طاقتوں کے خلاف لڑنا ہوگا: محمود پراچہ

بسواکلیان میں 72ویں یومِ جمہوریہ کے موقع پر دستورِ ہند اور وچن ساہتیہ پر جلسہٴ عام، سابق چیف منسٹر سدرامیا و دیگر کا خطاب

بسواکلیان: 27/جنوری(کے ایس) مشن سیو کانسٹیٹیوشن (Mission Save Constitution) کے ذریعہ ہم تمام ملک میں مظلوموں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، یہ پورے ہندوستان میں رہنے والے تمام پسماندہ طبقات کے لئے ہوگا۔اسکے ذریعہ ہم منووادی کے خلاف ایک بہتر ہتھیار ہوسکتا ہے بشرطیکہ تمام طبقات (مسلم،اوبی سی،شیڈیول کاسٹ) کو متحد ہوکر اس میشن سیو کانسٹیٹیوشن کرکہ ذریعہ ربط پیدا کرکے متحدہ پلیٹ فارم بنا کر منووادی طاقتوں کے خلاف جمع ہوجائیں۔ اسکے لئے ہم نے دہلی میں تمام ملک کے پسماندہ طبقات میشن سیو کانسٹیٹیوشن میں شامل کرکہ اسکو طاقتور بنانے کی کوشش جاری ہے اور یہ دہلی میں بہتر انداز میں چل رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سپریم کورٹ دہلی کے ممتاز ایڈوکیٹ جناب محمود پراچہ نے یہاں بسواکلیان میں کیا۔

72ویں یومِ جمہوریہ کے موقع پر دستورِ ہند اور وچن ساہتیہ کے پلیٹ فارم سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری تمام ملک کے پسماندہ تنظیموں کے سربراہوں سے خواہش ہیکہ وہ اس میشن سیو کانسٹیٹیوشن کو مضبوط بنائیں۔اور اس سے یہ ہوگا کہ جب بھی ملک کے کسی بھی حصہ میں منووادی ظلم پولیس اور دیگر محکمہ کے افسران جو منووادی کے اشاروں پر نا انصافی کرتے ہیں تو ہمارے تنظیم کے چار ارکان اُس مقام پر جاکر تحقیقات کرکے دستور کے مطابق اسکو انصاف دلایا جاتا ہے۔ مرکزی حکمران میرامرڈر کرنا چاہتی ہے موقع ہاتھ نہیں آرہا ہے، میرے پیچھے سی بی آئی کو متعین کیا گیا ہے اور حکومت کے غیر قانونی کارناموں کے ویڈیو کلیپس جو میرے پاس موجود ہیں اسکو میں کورٹ میں پیش کرنا چاہتا ہوں ابھی اسکے لئے وقت ہے،اور حکومت میرے سے اس ویڈیوکلیپس کو چھینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کو متحد رہ کر کام کرنا ہوگا، ہمارے مذہبی مسلکی اختلافات کو بالائےطاق رکھ کر ہمیں ایک ہوجانا ہوگا اور تمام شیڈیول، باک ورڈ کو لیکر بددیانت اور بدمعاش حکمرانوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔ چونکہ ملک میں برہمات آر ایس ایس تمام پسماندہ طبقات میں پورتٹ ڈالکر ڈرانا چاہتی ہے۔اور اس ملک کے موجودہ ظالم جابر حکمرانوں نے سپریم کورٹ سے لے کر ہر مقام پر اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے تھے،دستور کے مطابق ملک کے صدر جمہوریہ،وزیر اعظم اور تمام ملک کی مشنری عوام کی غلام ہے۔انکو عوام کی بات سُننے ہوگی۔اسکے لئے قانونی امداد قانون کے مطابق ہم اسکو اپنا حق حاصل کرسکتے ہیں جو دستورِ ہند میں ہمیں دیا ہے۔

جناب محمود پارچہ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ بد دیانت اور بے ایمانوں کی حکومت قائم ہوئی تب سے ملک کے پسماندہ عوام کی کوشش جارہی اس کام کے لئے عوام انکے خلاف ناانصافی کا بازار گرم ہوگیا ہے۔

سابق چیف منسٹر سدرامیاء نے اپنی ابتدائی تقریر میں بتایا کہ ریاست کے عوام کو یڈیورپا حکومت بے وقوف بنارہی ہے۔اور آر ایس ایس کے بتائے ہوئے نقشِ قدم پر چل رہی ہے۔ چند مٹھی بھر لوگ ملک کو یرغمال بنائے بیٹھے ہیں۔ یڈیورپا نے 50کروڑ دینے کا اعلان تو کیا لیکن یہ رقم کہاں سے لاکر دینگے؟ جبکہ خزانے پیسے ہی نہیں ہیں۔ جو عین الیکشن کے سامنے اعلان کئے بسواکلیان کے عوام کو گمراہ کرکہ اقتدار میں برقرار رہنا چاہتے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک کے عوام اتنے بیوقوف نہیں ہیں جو انکے لالچ میں نہیں آئے،یڈیورپا صرف چند دن کے مہمان ہیں۔بی جے پی میں اندرونی طور پر پھوٹ ہوگئی۔جس سے انکی حکومت زیادہ دن چلنے والی نہیں ہے۔سدرامیاء آتے ہی تمام لوگوں سے جلسے کا دستور بچانے کا عہد دلوایا۔

ڈاکٹر اسلام الدین سینئیر عوامی مقرر نے بتایا کہ ملک کے عوام کو متنبع کیا کہ ملک میں بے ایمان اور بدنیت لوگوں کا بولبالاہے اسکو دیکھتے ہوئے عوام اپنی مدد آپ کے طور پر ایک جُٹ پر متحد ہوکر دستور کے مطابق ظالم اور جابر حکومت کے دستور کے مطابق خاتمہ کریں۔ملک کا جو دستور آزادی کے بعد بنایا گیا،دُنیا کااہم ترین دستور ہے،اس دستور کو چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش ہمارے حکمران کرنے جارہے ہیں جو نا ممکن ہے۔ کیونکہ اس ملک میں ہزاروں طبقات،ہزاروں فرقوں میں ہیں سبکے مذہبی عقائد علیحدہ علیحدہ ہیں۔اسکے کے لئے ملک کے عوام متحدہوکر دستور کے مطابق اس ظالم و جابر حکومت کا خاتمہ کریں۔ پروگرام کی نظامت ارجن کنک دستور ہند وچن ساہتیہ کے صدر نے چلائی،اکا مہادیوی گراؤنڈ بسواکلیان بوقت شام 6:00بجے تا رات 10:00پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

اس موقع پر بسواکلیان اور ریاست کے ممتاز قائدین موجود تھے۔ ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد، ڈاکٹر سُشما اندھارے،سدرامیاء چیف منسٹر،ایشور کھنڈرے کانگریس آئی لیڈر،راج شیکھر پاٹل ہمنا آباد رکن اسمبلی، شانتپا جی پاٹل،آنند دیوپا، ایم جی مولے،میر تحسین علی جمعدار رکن وقف بورڈ،رحیم خان ایم ایل اے بیدر،میر وارث علی،ارجن کنک، منوہر، میسے، بسوراج سوامی، اکرام کھادی والے، سی ایم سی چیرمین ناہدہ سلطانہ،بابو ہونا نائیک،شیوراج نرشٹی،منہاج نواب،رئیس احمد، مقیم الدین باگ، مجاہد پاشاہ، زبیر نواز،اور دیگر ممتاز قائدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!