آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

حکومت ایک وکیل سے خوفزدہ!

محمد خالد داروگر، سانتاکروز، ممبئی

مکرمی!

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے کو انصاف دلانے اور دہلی فسادات کے کئی معاملات میں ماخوذ کئے گئے ملزمین کو انصاف دلانے کیلئے پورے دل و جان سے مقدمات لڑ رہے معروف و مشہور سپریم کورٹ کے وکیل محمود پراچہ کے آفس پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کا چھاپا اور پورے آفس کی رات دیر گئے تک تلاشی اور وہاں پر کچھ نہ ملنے پر جھنجھلاہٹ کا شکار ہو کر دہلی پولیس کے خصوصی سیل کا محمود پراچہ کے ساتھ مارپیٹ کرنا غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی طرح کاروائی کرنے سے کسی بھی طرح کم نہیں ہے اور دہلی پولیس کی یہ پوری کارروائی ملک کے بدنام زمانہ تڑی پار وزیر داخلہ امیت شاہ کی ایما پر کی گئی ہے.

کیونکہ دہلی فسادات کے تار برارست امیت شاہ سے جڑے ہوئے ہیں اور اس کی تصدیق پہلے ہی بائیں بازو کی تنظیموں کی دہلی فسادات کے تعلق سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کر چکی ہے اور محمود پراچہ صاحب بھی شروع سے یہ بات کھل کر کہتے رہے ہیں کہ دہلی فسادات میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے کیونکہ دہلی پولیس ان ہی کے زیر انتظام ہے اور محمود پراچہ کا داوا ہے کہ وہ امیت شاہ اور دہلی فسادات میں دہلی پولیس کے رول کو ہر قیمت پر بےنقاب کرکے رہیں گے چاہے اس کے لیے ان کو اپنی جان سے ہاتھ ہی کیوں نہ دھونا پڑے اور وہ ڈرنے والوں میں سے نہیں ہے۔

دہلی پولیس کی اس ظالمانہ چھاپہ مار کارروائی سے محمود پراچہ بلکل دل برداشتہ نہیں ہوئے ہیں بلکہ ان کا عزم و حوصلہ مزید بلند ہوا اور اس کا اظہار نے میڈیا والوں کے سامنے پوری جواں مردی کے ساتھ کیا ہے۔ اس مشکل گھڑی میں ظالموں کی حکومت کے خلاف تن تنہا آہنی دیوار کی طرح کھڑے رہنے والے محمود پراچہ کے ساتھ پورے کے انصاف پسندوں کے دعائیں ان ساتھ ہیں اور حق و باطل کی اس جنگ میں حق ہی باطل پر انشاء اللہ غالب آئے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!