پارلیمنٹ میں پی ایم کے خلاف نعرےبازی، کالا قانون واپس لو، کسانوں کودہشت گرد کہنا بند کرو
بہرے کانوں کو سنانے کےلئے، تاناشاہ سرکار کو جگانےلئے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے سامنے کسانوں کے حق میں ہنگامہ
کسانوں کی تحریک حکومت اور خاص طور سے وزیر اعظم کےلئےدرد سر بنتی جا رہی ہے۔ پورا ایک ماہ ہوگیا ہے کسانوں کو دہلی کی سرحدوں پر اپنےمطالبات کو لے کر ڈیرا ڈالے ہوئے ۔ کسانوں کا جہاں حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ تینوں نئے زرعی قوانین واپس لے لے وہیں حکومت ان قوانین کو واپس لینے کےحق میں نہیں ہے ۔ اس کولےکر دونوں فریق کے بیچ چھہ دور کی بات چیت بھی ہوئی ہےلیکن بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے۔
وزیر اعظم جہاں یہ پیغام دینےکی کوشش کر رہےہیں کہ وہ کسانوں کےمفاد میں کام کر رہے ہیں اور اس کے لئے وہ ابھی تک دو ریاستوں کےکسان گروپوں سے اپنے دورہ کے دوران مل چکےہیں اور اتر پردیش کے کسانوں کو کل ہی وزیر اعظم کسان سممان ندھی کی دوسری قسط کی رقم دے چکے ہیں لیکن اس سب کے با وجود نہ تو کسان اپنا احتجاج واپس لینے کے موڈ میں نظر آ رہے ہیں اور نہ ہی حزب اختلاف کی پارٹیاں۔
کل جب وزیر اعظم اور دیگر رہنما پنڈت مدن موہن مالویہ اور اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت پیش کرنے پارلیمنٹ پہنچے تو وہاں عام آدمی پارٹی کےرکن پارلیمنٹ سنجےسنگھ اور بھگونت سنگھ مان نےوزیراعظم کے خلاف اور کسانوں کےحق میں نعرےبازی شروع کر دی۔
سنجے سنگھ نےاپنے اس احتجاج کی ویڈیو ٹویٹ کی ہےاور لکھا ہے ’’بہرے کانوں کو سنانے کےلئے،تاناشاہ سرکار کو جگانےلئے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے سامنے کسانوں کے حق میں ہنگامہ ’’کسان مخالف کالا قانون واپس لو، انداتا کو دہشت گرد کہنا بند کرو۔‘‘