لیجسلیٹیو کونسل تلنگانہ کی گریجویٹ سیٹ کے انتخابات کے لئے عوام ہرگز غفلت نہ برتیں
شہر حیدرآباد کے سرکردہ جماعتوں، علماء اور دانشوروں کی خصوصی اپیل
حیدر آباد: 24/دسمبر (پی آر) شہرحیدرآباد کی سرکردہ شخصیات نے پُرزور اپیل کی ہے کہ برادرانِ وطن لیجسلیٹیو کونسل کے گریجویٹ حلقہ کے الیکشن میں اپنا ووٹ استعمال کرنے میں ہرگز غفلت اور کاہلی نہ برتیں۔ ووٹ ہی وہ طاقت ہے جس کے ذریعے نظام کو بدلا جاسکتا ہے، لیکن لوگوں کی لاپرواہی یاکم علمی کی وجہ سے مفاد پرست افراد جتنے ووٹ لے کر اسمبلی اور پارلیمنٹ میں پہنچ جاتے ہیں، اگرچہ کہ وہ عوام کی اکثریت کی آواز نہیں ہوتے، اور نہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی رکھتے ہیں، لیکن عوام کی اکثریت چونکہ خود گھر سے نکل کر ووٹ ڈالنے سے گریز کرتی ہے، اس لئے ایسے نااہل پارٹیوں اور لیڈروں کے آگے خود نقصان اٹھاتی ہے،پورے سسٹم میں رشوت، ڈکٹیٹرشِپ اور غنڈہ گردی کی سیاست کی اہم وجہ یہی ہے کہ لوگ وقت پر اپنے جمہوری حق کا استعمال نہیں کرتے بعد میں جمہوریت اور قانون کا رونا روتے ہیں۔ اس لئے عوام سے مختلف تنظیموں کے رہنماوں نے خصوصی اپیل کی ہے کہ اس بار کوئی غفلت نہ برتے۔
کونسل کے لئے ہونے والے گریجویٹ حلقہ کے انتخابات کے لئے ہر گریجویٹ مرد اور عورت اپنے ووٹ کے ذریعے اپنے ایسے نمائندوں کو کونسل میں بھیج سکتے ہیں،جو نمائندے جو تعلیمی ترقی میں مددگار ہوسکیں۔ اسٹوڈنٹس اور ٹیچرز کے مسائل کو حل کرنے میں صحیح نمائندگی کرسکیں۔ اس کے علاوہ مقنّنہ یعنی Legislature میں تعلیم سے ہٹ کر بھی دوسرے کئی قوانین بنانے میں عوام کے صحیح مسائل سے آگاہی رکھنے والے ہی اگر کونسل میں آئیں تو ایسے قوانین بننے کی امید کی جاسکتی ہے جو واقعی عوام کے مسائل کو صحیح طور پر حل کرسکتے ہوں۔
اپنا ووٹ استعمال کرنے کے لئے پہلے ہر گریجویٹ کا ووٹرز لِسٹ میں اپنا نام شامل کروانا ضروری ہے۔ اس کے لئے کئی ہیلپ لائین نمبرز دے دیئے گئے ہیں۔ ان سے رابطہ کرکے پہلے اپنے نام کا اندراج کروالیں۔ حیدرآباد کی گریجویٹ سیٹ کے تحت محبوب نگر، رنگا ریڈی، وقارآباد، الوال، مالکاجگری، سکندرآباد وغیرہ کے تمام گریجویٹ کا ایک ہی حلقہ ہے۔ انتخابات کی تاریخ بعد میں اناؤنس کی جائیگی۔ فی الحال گریجویٹس کے ناموں کے اندراج کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2020 ہے۔ مقابلے میں اہم امیدوارواں میں بی جے پی، ٹی آر یس اور آزاد امیدوار انور خان صاحب کے علاوہ اور بھی کئی امید وار ہیں۔ کوئی ضروری نہیں کہ گریجویشن صرف حیدرآباد سے ہی مکمل ہوئی ہو، ہندوستان کے کسی بھی کالج سے گریجویشن یا ڈِپلوما رکھنے والے اگر مذکورہ علاقے میں رہتے ہوں اور آدھار کارڈ رکھتے ہوں تو انہیں ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔
حالیہ کارپوریشن کے انتخابات میں عوام کی ووٹ ڈالنے میں عدم دلچسپی اور کاہلی کا جو نتیجہ نکلا ہے، اس کے پیشِ نظر اہم قائدینِ شہر نے گہری تشویش کا اظہا ر کیا، اور خصوصی درخواست کی کہ ہر مرد اور ہر عورت ضرور ان انتخابات میں حصّہ لیں اور اپنے ووٹ کو ہرگز ضائع ہونے نہ دیں۔ اپنا ووٹ استعمال نہ کرنا، نہ صرف اِسے ضائع کرنا ہے بلکہ غلط نمائندوں کو منتخب ہونے میں مدد کرنا ہے۔ اس لئے ڈاکٹر علیم خان فلکی، صدرسوشیو ریفارمس سوسائٹی، ضیاء الدین نیر صدر اقبال اکیڈیمی اور فاضل حسین پرویز ایڈیٹر گواہ کی اپیل پر شہر کے اہم علما اور دانشوروں اور جماعتوں کے ذمہ داروں نے بھرپور تائید کرتے ہوئے ہر فرد سے جلد از جلد اپنا نام ووٹرز لِسٹ میں اندراج کروانے کی تاکید کی ہے۔
ان میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا جمال الرحمان، مولانا عبیداللہ اطہر خطیب مسجد ٹین پوش، ڈاکٹر آصف عمری امیر جمعیۃ اہلحدیث، جناب عابد رسول خان سابق چیرمین اقلیتی کمیشن، جناب حامد محمد خان امیرحلقہ جماعتِ اسلامی، ڈاکٹر عصمہ زہرا صدر شریعہ کمیٹی، سینئرء ایڈوکیٹ ہائی کورٹ میر مسعود علی خان، ایڈوکیٹ غلام یزدانی، اقبال احمد انجینئر، غیاث الدین بابو خان صدر حیدرآباد چیریٹیبل ٹرسٹ، مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ، حافظ پیر شبیر جمیعۃ العملما ہند، مشتا ق ملک صدر تحریک مسلم شبّان، امجداللہ خان خالد ایم بی ٹی، مولانا غیاث الدین رحمانی جمیعۃ العلما ہند، محترمہ خالدہ پروین، واحد علی خان ایڈوکیٹ صدر طلباء قدیم مولانا آزاد یونیورسٹی، مولانا احسن الحمومی خطیب شاہی مسجد باغِ عامہ شامل ہیں۔ ان تمام نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ مسلمان پوری ذمہ داری کے ساتھ ایک جمہوری حق کو استعمال کرنے کا شعور پیدا کریں اور ایک ذمہ دار شہری ہونے کا فرض نبھائیں۔
اپنے ناموں کا اندراج کروانے کے لئے ان فون نمبرز پر فوری ربط کیا جاسکتا ہے۔ 8897323760 یا 6281414430