ممبرا: نماز کی پابندی پر76 ننھے نمازیوں کو بطورِ انعام پیش کیے گئے سائیکلس
کوسہ/ممبرا: 16 فروری بروز اتوار، بچوں کے لیے خوشیوں کا دن تھا ، نماز کی پابندی پر انہیں انعام ملنے والا تھا ، انعامات میں سائیکل ۔ ممبرا شہر میں 7/ سال سے 14/ سال تک کے بچوں کی تربیت کے لیے جماعت اسلامی ممبرا کے زیر نگرانی بچوں کی تنظیم , چلڈرن سرکل،، قائم ہے ۔ جس کے ہفتہ واری پروگرام مختلف مقامات پر ہوتے ہیں۔ گزشتہ ماہ دو مساجد ( مسجد الفرقان امرت نگر، مسجد اقصیٰ تنور نگر) میں اعلان کیا گیا کہ سات سال سے چودہ سال تک کے جو بچے پابندی سے 40 دن تک باجماعت نماز ادا کریں گے ان سب کو سائیکل انعام میں دی جائے گی۔
کل ایک سو تیرہ ( 113) بچوں نے اپنا نام رجسٹر کروایا۔ فجر کے بعد تمام بچوں کی حاضری ہوتی تھی۔ نماز کی اہمیت اور اس کے بنیادی مسائل بھی بتائے جاتے تھے۔ کل جہتر ( 76) بچوں نے مسلسل چالیس دن تک باجماعت نماز ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس پروگرام سے بچوں میں نماز کی پابندی کرانا مقصود تھا۔ الحمدللہ ! بچوں نے نماز فجر میں خالی مسجد کو پر رونق بنا دیا تھا۔ بچوں کے ساتھ ان کے والدین میں بھی بیداری پیدا ہوئی۔
مولانا محبوب صاحب نے اپنی تقریر میں بچوں کے ساتھ والدین کو بھی خصوصی مبارکباد دی۔ یقیناً ایسے بچوں اور والدین پر فرشتے سلام بھیجتے ہیں۔ مولانا نیاز صاحب نے نماز کی اہمیت بتاتے ہوئے بچوں اور والدین سے نماز کی پابندی کرنے کی خصوصی گزارش کی۔ دس سال کے عمار نے بھی آخرت کے عنوان پر بہترین تقریر کی۔
آخر میں پروفیسر جاوید شیخ نے والدین سے چار باتوں کی طرف توجہ دلائی۔ اپنے بچوں کو زیادہ وقت دیجیۓ ، اپنے بچوں کی خود دینی تربیت کریں ، اسکول اور ٹیوشن کے بھروسے نہ رہیں۔بچوں کو بری صحبت سے دور رکھیں۔ بچوں کی تنظیم چلڈرن سرکل سے جوڑیں۔ بچوں کی ذہنی وجسمانی ورزش کا انتظام کریں۔ ٹی وی موبائل سے دور رکھیں۔ تقسیمِ انعامات کے بعد بچوں نے اپنی نئی سائیکل پر سوار ہوکر اجتماعی ریلی کا بھی اہتمام کیا۔چلڈرن سرکل ممبرا کے آرگنائزر برادر مزمل کھوت نے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔ والدین سے چلڈرن سرکل کے پروگرام میں شرکت کی گزارش کی۔
آج تنور نگر ڈونگرے گراؤنڈ میں تقسیم انعامات کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت پروفیسر جاوید شیخ امیر مقامی جماعت اسلامی ممبرا نے کی۔ مہمانان خصوصی کے طور پر مولانا نیاز صاحب امام مسجد حسن مولانا نجم الحسن صاحب، مولانا محبوب صاحب امام مسجد ارقم، نور الدین نائیک صاحب اور جناب محشر صاحب موجود تھے۔