بسواکلیان: جماعتِ اسلامی کی 15 روزہ کارکن سازی مہم کا اختتامی اجلاس، مولانا توفیق اسلم خان کا خطاب
ہر مسلمان خیر امت کے مقام، شہداء علی الناس کے منصب اور ذمہ داریوں کے لئے اٹھ کھڑاہو۔
ہر حکم شرعی جو آپ کے علم میں ہے اسے دوسروں تک پہنچانا واجب ہے۔ آپ کے سامنے ایک شخص گناہ کرتا ہے تو آپ پر واجب ہے کہ اسے روکیں، اگر آپ کے پاس طاقت ہے تو طاقت استعمال کریں ورنہ زبانی طور پر۔ اگر یہ غیر مؤثر ہے تو قلبی کراہت ضروری ہے۔ اسی طرح اگر آپ کے سامنے ایک شخص وضو درست طریقے سے نہیں کر رہا تو آپ پر واجب ہے اسے صحیح طریقہ بتائیں۔ کوئی دین سے مکمل واقف نہیں تو ہمیں بہترین امت ہونے کا فرض منصبی ادا کرتے ہوئے انہیں اسلام کی دعوت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ خیر امت ہونے کا دار و مدار امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر ہے۔
قرآن نے کہا کُنۡتُمۡ خَیۡرَ اُمَّۃٍ اُخۡرِجَتۡ لِلنَّاسِ تَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ تَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ ؕ وَ لَوۡ اٰمَنَ اَہۡلُ الۡکِتٰبِ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ؕ مِنۡہُمُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ اَکۡثَرُہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ﴿۱۱۰﴾۔تم بہترین امت ہو جو لوگوں (کی اصلاح) کے لیے پیدا کیے گئے ہو تم نیکی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو اور اگر اہل کتاب ایمان لے آتے تو خود ان کے لیے بہتر تھا۔ اگرچہ ان میں سے کچھ لوگ ایمان والے ہیں لیکن ان کی اکثریت فاسق ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب توفیق اسلم خان صاحب، سابق امیر حلقہ، جماعت اسلامی مہاراشٹرا نے بسواکلیان میں منائی گئی مہم بعنوان: “ساتھیوں کی تلاش” کے اختتامی اجلاس سے کیا۔ مزید آپ نے کہا کہ اسلام کے ارکانِ پنجگانہ ، ایمان، نماز، روزہ، زکاۃ اور حج تو معروف ہیں جن میں سے کسی کا انکار کفر ہے اور ان میں سے کسی کا انکار تو نہ کرنا مگر اس کی فرضیت کا معترف ہونے کے باوجود شیطان کے بہکاوے میں آ کر ان کی ادائیگی میں سستی و تساہل برتنا فسق اور کبیرہ گناہ ہے۔ ان5 ارکان اسلام کے علاوہ بھی کئی امور ایسے ہیں جو اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول نے مسلمانوں پر فرض قرار دئیے ہیں۔ ان میں سے بعض تو فرض عین ہیں اور بعض فرض کفایہ ۔ انہی ثانی الذکر فرائض میں سے ہی اچھے کاموں کا حکم دینا اور برے کاموں سے روکنا بھی ہے جو دین اسلام کا ایک اہم فریضہ ہے اور اسے قرآن کریم اور حدیث شریف میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کہا گیا ہے۔
قبل ازیں افتتاحی کلیمات جناب اکرم علی صاحب، ناظم ضلع، جماعت اسلامی نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ بسواکلیان میں 15 روزہ مہم کی ساری سر گر میاں قابل ستائش رہیں اور جماعت اسلامی کے پیغام کو ہزاروں لوگوں نے سنا اور اس پر سنجیدگی سے غور کیا۔ اس اختتامی اجلاس کے موقع پر جناب یوسف الدین نیلنگے، سکریٹری مقامی: جماعت اسلامی ہند، بسواکلیان نے جماعت اسلامی ہند کا قیام، پس منظر، مقصد اور طریقہ کار پر اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ,83 سال قبل جماعت اسلامی کی بنیاد ڈالی گئی اور اسکے ذریعہ سے امت مسلمہ کے اندر دینی شعور کی بیداری، امت اسط ہونے کی ذمہ داری اور خدا کی زمین پر اسی کے قانون کو نافذ کرنے کی جدوجہد کے لئے آمادہ ہونے کی دعوت دی گئی۔ الحمد للہ آج جماعت اسلامی لاکھوں افرادی قوت کے ساتھ مختلف شعبہ جات کے تحت ملک و ملت اور سماج کی تعمیر نو میں اپنا رول ادا کر رہی ہے۔ اور اسکا طریقہ کار قرآن و سنت ہے۔ اجلاس کا اختتام میں میر اقبال علی صاحب نے کلمات تشکر پیش کرتے ہوئے مہمان خصوصی، مردو خواتین شرکاء و منتظمین سے اظہار تشکر کرے ہوئے کہا کہ اللہ کی توفیق سے 15 روزہ مہم اپنے اختتام کو پہنچی۔ اللہ اسکے بہترین اثرات کو یقینی بنادے۔