ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ عوام مخالف، فوری واپس لینے حکومت سے مطالبہ: ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی: 5دسمبر (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری کے ایچ عبدالمجید نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ حکمران جماعت نے اپنے قریبی ساتھیوں کی مدد کرنے کے مقصد سے ایندھن کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا ہے اس سے ملک کی گرتی معیشت مزید نیچے چلی جائے گی۔ پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے کے گیس کی قیمتوں میں بغیر کسی پیمائش کے اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کی نتیجے میں مہنگائی بڑھے گی،اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگااور ملک کا عام آدمی اس سے بہت متاثر ہوگا جو پہلے سے ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو نقصانات ہوئے ہیں اس سے باہر نکلنے کی جدوجہد کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال 20نومبر کے بعد سے تیل کی مارکیٹنگ کمپنیاں انڈین آئل، ہندوستان پٹرولیم اور بھارت پٹرولیم نے 9 مواقع پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ جی ڈی پی پہلے ہی نیچے پہنچی ہوئی ہے اور اس میں بہتری لانے کیلئے ابھی تک اقدامات کئے جانے کے آثار نہیں ہیں۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے معیشت کی بد حالی کو قدرتی آفت قرار دیدیا تھا۔ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں ایندھن کی قیمتوں میں استحکام کا وعدہ کیا تھا۔
بی جے پی نے کھبی بھی ایندھن کی قیمتوں کو مستحکم کرنے یا اس پر قابو پانے کی کوشش نہیں کی ہے، لیکن اس نے تیل کمپنیوں کو اپنے مرضی کے مطابق ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا حق دیدیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر واپس لے اور تیل کمپنیوں پر لگام لگانے کیلئے زور دیا ہے۔