این جی اوز کے دفاتر پر چھاپے، جمہوریت پہ شب خون کے مترادف
ساجد محمود شیخ ، میراروڈ
مکرمی !
جب سے مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آئی ہے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال بڑھ گیا ہے۔ خاص طور پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا استعمال مخالفین کو دبانے اور کمزور کرنے کے لئے کیا جانے لگا ہے۔ جب بھی حکومت کے خلاف کوئی آواز اٹھتی ہے یا جب کوئی تنظیم حکومت کے غلط فیصلوں پر تنقید کرتی ہے تفتیشی ایجنسیاں فوراً حرکت میں آجاتی ہیں اور حکومت مخالف جماعتوں کے پچھے پڑ جاتی ہے۔ گذشتہ روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دفاتر پر ای ڈی کے چھاپے اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتیں ہیں۔
این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مذکورہ تنظیم نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اسی کی سزا انھیں دی جارہی ہے۔ پہلے دہلی فساد میں پھنسانے کی کوشش کی گئی۔اب ای ڈی کے چھاپوں کے ذریعے حراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اِن سطحی حرکتوں کے ذریعہ حکومت مظلوموں کے حق میں آواز اٹھانے والوں کو ڈرایا جاتا ہے۔جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جاتا ہے۔
حکومت کی یہ حرکت جمہوریت کو نقصان پہنچانے والی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ جمہوری روایات و اقدار کی پاسداری کرے اور ایسے اقدامات سے باز آجائے۔ باشندگانِ وطن کو چاہئے کہ وہ اِن غیر سرکاری تنظیموں کی اخلاقی حمایت جاری رکھیں اور مشکل حالات میں اُن کا ساتھ نبھاتے رہیں۔