ہبلی میں مشاعرہ، شعرائے کرام لایعنی باتوں سے بالاتر ہوکر فکروفن کو فروغ دیں: طاہر رحمانی
تعمیر ادب پروان چڑھانا ادارہٴ ادب اسلامی ہند کا اہم مقصد
ہبلی: 30/ نومبر(ایس ایم) جماعتِ اسلامی ہند کے ماتحت ادارہئ ادب اسلامی ہند، شاخ ہبلی کی جانب سے یہاں ایک نعتیہ و غیر طرحی مشاعرے کا انعقاد عمل میں آیا۔تقریباََ رات 10/ بجے تک مقامی و بیرون شہر کے شعرائے کرام نے حاضرینِ مشاعرہ کو محظوظ کیا۔ ادارہئ ادبِ اسلامی کے ریاستی جوائنٹ سکریٹری طاہرؔ رحمانی(ہری ہر) نے صدارت کی ذمہ داری سنبھالی۔ دورانِ تقریر انہوں نے مشاعروں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ زلفوں کے سنوارنے، پائل کے کھنکھانے اور کمر کے لچکانے کی باتوں سے بالاتر ہو کر ادب کو پیش کیا جائے، جس سے معاشرے کے اندر ایک نیا معاشرہ وجود میں آجائے۔ ایک ایسا معاشرہ جو امنِ عالم اور محبت و مودت کا ضامن ہو۔ انہوں نے التجاء کی کہ ادبی محفلوں اور مشاعروں کے اسٹیج پر تماشا نہ کیا جائے، اداکاری سے پرہیز کریں اور دادو تحسین کے لئے بھیک نہ مانگی جائے۔
انہوں نے بڑے ہی بے باک انداز میں حقیقت پر مبنی خطاب کیا اور مشاعروں کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف اشارہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیری ادب کو پروان چڑھایا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ سامعین کے مزاج و ذائقہ کے مطابق شاعر اپنا کلام ان کی سماعتوں کے حوالے کریں۔ بلکہ ایسا ہونا چاہئے کہ شاعر اپنے مزاج کے مطابق سامعین کو ڈھال دیں۔ انہیں معیاری شاعری اور ادب کا عادی بنا جائے۔ محض اداکاری اور داد و تحسین کے لئے ادب کا شیرازہ نہ بکھریں۔ انہوں نے ادبِ اسلامی کا مختصر تعارف کروایا جو 1956ء سے ادب کے میدان میں سرگرم عمل ہے۔ عوام الناس میں ہر لحاظ سے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے، سوچ و فکر کو بلند کرنے، اسلام کو صحیح معنوں میں پیش کرنے ادب کو استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔ادارہ چاہتا ہے کہ ادب کے ذریعہ قوم و ملت کی آبیاری ہو،حق کی آواز بلند اور اسلام کو فروغ نصیب ہو۔
انہوں نے شعرائے کرام سے التماس کی کہ وہ فکر و فن اور پُر مغز اشعار کے ذریعہ معاشرہ کی تعمیر نو کے لئے کام کریں۔اس سے قبل عبدالقادر ہیرے کنبی کی تلاوتِ قرآن سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں پہلی نشست میں شعرائے کرام نے نعتیہ کلام سنایا۔ جلسہ کی نظامت اور شکریہ کی رسم ادارہئ ادب اسلامی کے خازن فیض احمد مکاندار نے انجام دی جبکہ مشاعرے کی نظامت طاہر حسین طاہرؔنے سنبھالی۔ادب اسلامی کے مقامی صدر محمد حنیف چودھری نے استقبالیہ و افتتاحی کلمات ادا کئے۔ مشاعرہ میں مندرجہ ذیل شعراء نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ طاہرؔ رحمانی ہری ہر، مشتاق علی گوہرؔ بیلگام، عبدالجمال ناصرؔ بیلگام، طاہر حسین طاہرؔ بیلگام،چراغؔ ہبلوی دھارواڑ،ثناء اللہ ثناؔء دھارواڑ، سہیلؔ نظام ہبلی، حنیف ماہیؔ ہبلی اور ارقم مظہری شیموگہ۔