مطالعہ کے بنا کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکتا: ہدایت اللہ سکندر
بزمِ امیدِ فردا کے زیرِ اہتمام پیر2 نومبر 2020 ٹھیک 8 بجے فیس بک لائیو لنک پر”ایک ملاقات ہدایت اللہ سکندر کے ساتھ“ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ ”کرناٹک میں ہدایت اللہ سکندر جیسی شخصیت یقینا اردو ادب کے لئے ایک نایاب اثاثہ ہے اور ہماری نئی نسل کو چائیے کہ آپ جیسی شخصیتوں سے استفادہ لیں جو نئی نسل کے لئے مفید و کارآمد اور اپنی تخلیقات کے لئے کارآمد ہوگا“ سید عرفان اللہ، سرپرست، بزمِ امیدِ فردا نے استقبالیہ پیش کرتے ہوئے یوں تاثرات کا اظہار کیا۔
جناب عبدالعزیز داغ نے ملاقات کے دوران کہا کہ”ہدایت اللہ سکندر بیک وقت ایک صحافی، ایک شاعر اور آپ کامیاب ناظمِ مشاعرہ ہیں۔ آپ کی زندگی سے نوجوان نسل بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں“۔ نئی نسل کے لئے پیغام پوچھے جانے پر ہدایت اللہ سکندر نے فرمایا ”ہم مطالعہ کا بہت ذوق و شوق رکھتے تھے اور کتاب خریدنے کے لئے ایک ایک پیسہ جوڑتے تھے۔ ہمارے دور میں کتابیں اور اخبار پڑھنے کا بہت اچھا رواج تھا اور ہمارے دور میں کتابیں ہوں یا اخبار خرید کر پڑھتے تھے مگر آج لوگ پیسے خرچ کرنا نہیں چاہتے۔اس پر ستم کہ آج کی نسل موبائیل اور ٹی وی سے ایسے قریب ہوئی ہے اب تو پڑھنے اور مطالعہ کا شوق بالکل نہ کہ برابر رہ گیا ہے۔“ ہدایت اللہ نے کہا کہ ”مطالعہ کہ بنا کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔ ایک اچھا اور کامیاب شاعر و ادیب بننے کے لئے ہمیں استاد ادیب و شعراء کے کلام کا برابر مطالع کرتے رہنا چاہئے“۔
ملاقاتی نشست کا آغاز مولانا مجاہد احمد عمری کی تلاوتِ آیاتِ ربانی سے ہوئی۔ حمد باری تعالیٰ ہدایت اللہ سکندر اور پھر انہی کے کلام کو عبدالسردار واہاب دانش نے اپنی پر سوز آواز میں پیش کیا۔ ہدایت اللہ سکندر نے نعتِ شریف پیش کی اور پھر آپ کے کلام کو سید تبریز بنگلور نے اپنے مخصوص لب و لہجہ میں پیش کیا اور سامعین سے خوب داد و تحسین حاصل کی۔ ملاقاتی نشست کی نظامت جواں سال شاعر و سماجی کارکن عبدالعزیز داغ نے فرمائی۔ سید عرفان اللہ کے شکریہ کے ساتھ پروگرام اختتام کو پہنچا۔